علاج کیلئے نشیؤں کے ورثا سے رقوم بٹورنے کا انکشاف
ہیڈبمبانوالہ (نامہ نگار )علاج معالجہ کی مد میں نشیؤں کے ورثا سے بھاری رقوم بٹورنے کا انکشاف ہوا ہے ،نشہ کرنے والے نوجوانوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ، ترک منشیات پر کام کرنے والی این جی اوز کی کارکردگی پر سوالیہ نشان۔
ڈسکہ و گردو نواح میں منشیات فروشی کا دھندہ عام ہونے سے نوجوان نسل میں نشہ کا رجحان بڑھ رہا ہے ،ترک منشیات پر کام کرنے والی نام نہاد این جی اوزنشیؤں کے علاج معالجہ کی مد میں مخیر حضرات سے لاکھوں روپے چندہ وصول کرتی ہیں اور نشہ کی لت میں مبتلا افراد کے ورثا سے بھی ماہانہ ہزاروں روپے وصول کیے جاتے ہیں اور رقم ترک منشیات کی ادویات پر خرچ کرنے کی بجائے این جی اوزسر براہان سیر سپاٹوں اور بیرونی دوروں پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں جس کی وجہ سے منشیات کے عادی افراد میں کمی کی بجائے اضافہ ہو رہا ہے ایک اندازہ کے مطابق ڈسکہ کی سڑکوں اور چوراہوں پر درجنوں نشئی علاج معالجہ کی عدم سہولت کی وجہ سے بھیک مانگنے پر مجبور ہیں اور بہتر خوراک نہ ملنے کی وجہ سے سسک سسک کر زندگی گزار رہے ہیں جو بہت بڑا المیہ ہے اور ترک منشیات کی آڑ میں مخیر حضرات سے بھاری چندے بٹورنے والوں کی کا ر کر دگی پر سوالیہ نشان ہے مقامی این جی او کے ایک نمائندہ کے مطابق ہم سابق چیف جسٹس کے حکم کے مطابق کسی بھی نشی کو سڑک سے اٹھا کر اپنے سنٹر میں نہیں رکھ سکتے ۔