تتلے عالی میں انسداد بے رحمی جانوراں قانون نظر انداز
تتلے عالی(نامہ نگار )تتلے عالی میں انسداد بے رحمی جانوراں قانون کی دھجیاں اڑائی جانے لگیں۔تفصیلات کے مطابق انسداد بے رحمی قانوں انگریز دور میں متعارف کروایا گیا تھا۔۔۔
جس کے تحت مال برداری میں استعمال ہونے والے اونٹ، گدھا، گھوڑا، خچر پر وزن لادنے کا الگ الگ پیمانہ مقرر کیا تھا چھوٹی عمر،لاغر،زخمی جانور کو محنت مشقت کیلئے استعمال میں لانے پر سختی سے پابندی جبکہ قانون پر سختی سے عمل درآمد کرانے کیلئے شاہراہوں اور چوک چوراہوں میں ڈیوٹی پر معمور انسداد بے رحمی جانوراں کا عملہ خلاف ورزی کے مرتکب مالکان کیخلاف کارروائی کرتا چالان عدالت کو بھجوا دیتا۔پاکستان میں مزکورہ قانون میں مزید بہتری لانے کیلئے 2008میں ترامیم کی گئیں جس کے تحت گھوڑے پر10سے 12من،خچر20من جبکہ گدھے پر4سے 6من وزن کی اجازت دی گئی۔ترمیمی آرڈیننس کی منظوری کے بعد حکومتی بے بسی کی وجہ سے انسداد بے رحمی جانوراں کا ادارہ ختم اورشاہراہوں، چوکوں، چوراہوں پر ڈیوٹی دینے والے ملازمین کو لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ کو بھجوا دیا گیا جس سے نہ صرف خلاف ورزی بلکہ زیادہ وزن لادنے سے جانوروں کی اموات بھی معمول بن گئی۔