رمضان سے قبل ذخیرہ اندوزی ، مصنوعی مہنگائی : اشیا خورونوش زائد قیمتوں پر فروخت

رمضان سے قبل ذخیرہ اندوزی ، مصنوعی مہنگائی : اشیا خورونوش زائد قیمتوں پر فروخت

سیالکوٹ، سمبڑیال‘ڈسکہ(نمائندہ دنیا ،ڈسٹرکٹ رپورٹر ، سٹی رپورٹر‘نامہ نگار)رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی اشیا خور و نوش، پھل ، سبزی کی قیمتوں میں اضافہ اور ذخیرہ اندوزی کا سلسلہ شروع ہو گیا ۔

انڈوں کی قیمت تین ہفتے کے دوران 40روپے درجن بڑھا دی گئی ہے ۔ قصاب بغیر ہڈی موٹے گوشت کا قیمہ 14سو روپے فی کلو جبکہ چھوٹا گوشت 2ہزار روپے کلو میں فروخت کر رہے ہیں۔ بیس کلو آٹا تھیلا کی قیمت ایک ہزار روپے کم ہونے اور پنجاب حکومت کے نوٹیفکیشن کے باوجود نانبائیوں نے نان کی قیمت20روپے پر عملدرآمد شروع نہیں کیا۔ چینی ، کوکنگ آ ئل ، بیسن اور دالیں مہنگے داموں فروخت کی جا رہی ہیں ۔ سمبڑیال اورگردونواح میں مصنوعی مہنگائی کا جِن بے قابو ہوگیا، ناجائز منافع خور مافیا رمضان المبارک کی آمد سے قبل شہریوں کو لوٹنے کے لئے لنگوٹ کس کر سرگرم ہوگیا، تحصیل انتظامیہ سرکاری نرخ ناموں پر عمل درآمد کرانے میں بری طرح ناکام ہو گئی ، چکن گوشت سرکاری ریٹ 593 کے بجائے 750روپے کلو گرام تک فروخت ہونے لگا، پھل،سبزی اور اشیائے خورونوش کی قیمتیں بھی آسمان کو چھونے لگیں۔ دودھ 170روپے کے بجائے 220روپے ، دہی 180 روپے کلو گرام، چاول باسمتی 240 روپے کے بجائے 300 روپے ، دال چنا موٹی 320 کے بجائے 360 روپے ، دال ماش دھلی 450 روپے کے بجائے 500 روپے ، دال مونگ 370کے بجائے 400 روپے ، چنا کالا 300روپے کے بجائے 350روپے ، چنا سفید265 روپے ، تنوری روٹی 14روپے کے بجائے 20، نان 25تا 30روپے ، بیسن 325 روپے کے بجائے 400 روپے کلو گرام تک سرعام فروخت کیا جا رہا ہے ۔ شہریوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور متعلقہ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں