گندم کی فصل تیار، کسانوں کے چہروں پر پریشانی کے آثار

گندم کی فصل تیار، کسانوں کے چہروں پر پریشانی کے آثار

پنڈی بھٹیاں (نامہ نگار )وسطی پنجاب میں گندم کی فصل پک کر تیار ہو چکی ہے جبکہ جنوبی پنجاب میں گندم کی کٹائی آخری مراحل میں داخل ہو گئی ،فصل کی تیاری کے وقت کسانوں کے چہرے کھل اٹھتے تھے۔۔۔

 کیونکہ انہیں اپنی 6 ماہ کی محنت کا پھل ملنا ہوتا ہے لیکن امسال حکومتی پالیسیوں سے کسانوں کے چہروں پر خوشی کے آثار کے بجائے پریشانی نظر آ رہی ہے کیونکہ جن منڈیوں میں فصل فروخت کیلئے آچکی وہاں گندم کا کوئی خریدار نہیں اور کسان مکمل طور پر آڑھتیوں اور بیوپاریوں کے رحم وکرم پر ہیں جو ان سے اونے پونے داموں گندم خرید رہے ہیں جس سے کاشتکاروں کے پیداواری اخراجات بھی پورے نہیں ہوتے ۔ اس صورتحال سے کسان شدید مالی پریشانی کا شکار ہو گئے کیونکہ مارکیٹ میں گندم 2 ہزار سے 23 سوروپے فی چالیس کلو گرام پر فروخت ہو رہی ہے ،کاشتکاروں کے مطابق حکومتی پالیسیوں سے کسان بے چارہ تو مالی مشکلات میں مبتلا ہو چکا ملک میں اہم ترین شعبہ زراعت بھی تباہی کے دھانے پر پہنچ چکا ہے جس کے ملکی معیشت پر بھی انتہائی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔ اس سلسلہ میں کسان تنظیمیں شعبہ زراعت کے متعلق حکومت کی ناقص پالیسیوں پر تنقید کے ساتھ ساتھ احتجاج بھی کر رہی ہیں لیکن تاحال حکومت کی گندم خریداری کے متعلق کو ئی واضح پالیسی سامنے نہیں آئی جس سے کاشتکار طبقہ مایوسی کا شکار ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں