زیر زمین پانی استعمال کرنیوالوں سے چارجز وصول نہ ہو سکے

زیر زمین پانی استعمال کرنیوالوں سے چارجز وصول نہ ہو سکے

ہاؤسنگ کالونیوں،فیکٹریوں،سروس سٹیشنوں ،مشروب ساز کمپنیوں پر ماہانہ چاجز لاگو ہیں

گوجرانوالہ(سٹی رپورٹر)زیر زمین پانی استعمال کرنے والی نجی وسرکاری ہاؤسنگ کالونیوں،فیکٹریوں،سروس سٹیشنوں اور مشروب ساز کمپنیوں سے ماہانہ ایکوا چارجز کی وصولی نہ ہوسکی، چند کمرشل مقامات سے معمولی ریکوری کی گئی،واسا کے کروڑوں روپے کی ریکوری رواں سال بھی ممکن نہ ہوسکیں ، سابق دور حکومت میں حکومتی ہدایت پرواسا نے ٹیوب ویل،ہیوی موٹریں،پیٹر انجن ودیگر ذرائع سے زیر زمین پانی کو نجی وسرکاری ہاؤسنگ کالونیوں میں گھروں میں فروخت کرنے ، سروس سٹیشنوں پر گاڑیوں کو دھونے ،فیکٹریوں اور مشروب ساز کمپنیوں پرماہانہ ایکوا چارجز لاگو کیا گیا تھا لیکن ایک پائی وصولی نہیں ہو رہی تھی، ماضی میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر واسا نے زیر زمین پانی کو گورنمنٹ کی ملکیت قرار دیتے ہوئے ٹیوب ویل،پیٹر انجن اور ہیوی موٹروں کے ذریعے زیر زمین پانی کو گھروں میں استعمال کیلئے فروخت کرنے ،سروس سٹیشنوں پر گاڑیاں دھونے ،فیکٹریوں اور نیشنل وملٹی نیشنل مشروب ساز کمپنیوں پر ایک لاکھ روپے ماہانہ ایکوا چارجز وصولی کا فیصلہ کیا ہے جبکہ رقبہ کے حساب سے اضافی چارجز بھی لاگو کئے گئے جس کی باقاعدہ منظوری پنجاب حکومت سے لی گئی لیکن کئی سال گزرنے کے باوجود کروڑوں روپے کی وصولی التوا کا شکار ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں