سپورٹس کمپلیکس سوئمنگ پول کے ادھورے منصوبہ کا افتتاح

سپورٹس کمپلیکس سوئمنگ پول کے ادھورے منصوبہ کا افتتاح

راولپنڈی(زاہد اعوان سے)لیاقت باغ سپورٹس کمپلیکس راولپنڈی میں زیرتعمیر سوئمنگ پول قومی خزانے کیلئے سفیدہاتھی جبکہ پی ایم یو افسران اور ٹھیکیدار کیلئے سونے کی کان بن گیا۔

 10 کروڑ روپے مالیت کے 2 سال سے التوا کے شکار منصوبے کاتخمینہ مبینہ ملی بھگت سے تقریبا ً 21 کروڑ روپے تک پہنچ گیا جبکہ دنیا میں خبر کی اشاعت کے بعد پی ایم یو افسران اور ٹھیکیدار نے وزیراعلیٰ پنجاب اور صوبائی وزیرکھیل کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے ادھورے منصوبے کا افتتاح کردیا۔ اصل منصوبے میں 10کروڑ روپے کی لاگت سے سوئمنگ پول میں سوئمنگ بلاک اور استقبالیہ کی تعمیر، سٹیم، سونا اور جیکوزی سسٹم کی تنصیب ہوناہے ، یہ منصوبہ 30جون 2022 کو مکمل ہوناتھا ، تاہم ٹھیکیداروں نے پی ایم یو کی مبینہ ملی بھگت سے تعمیراتی کام انتہائی سست روی سے جاری رکھا اور پراجیکٹ ریوائز کرانے اور مزید فنڈز جاری کروانے کیلئے کچھ فنڈز خزانے میں واپس جمع کرادئیے اور پھر منصوبے میں سوئمنگ پول کی چھت بھی شامل کرلی گئی لیکن صرف چھت کے اضافے سے منصوبے کاتخمینہ لاگت حیران کن طور پر 10کروڑ روپے سے بڑھا کر 20کروڑ 49لاکھ 33ہزار روپے کردیاگیا اور منصوبہ اپنی مدت تکمیل کے 2سال بعد بھی ادھورا ہے ۔سپورٹس بورڈ پنجاب کے پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (پی ایم یو) کے افسران اور ٹھیکیدار نے گزشتہ روز افتتاحی تقریب منعقد کرکے پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر ناصر محمودبٹ کے ہاتھوں بغیر پانی والے ادھورے سوئمنگ پول کا افتتاح کروادیا۔ اس حوالے سے جب دنیا نے پی ایم یو کے ڈپٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر شیرازاحمد شیرازی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد عمران سے سوال کیاکہ منصوبہ نامکمل اور سوئمنگ پول فنکشنل ہی نہیں ہوا تو آپ افتتاح کس چیز کا کررہے ہیں تو ان کاموقف تھاکہ ہم پہلے بھی اس طرح منصوبوں کا افتتاح کرتے ر ہے ہیں۔ منصوبے کے ٹھیکیدار احمدنے الزام عائدکیاکہ سوئمنگ پول کے ٹرانسفارمر کیلئے واپڈا والے 25 لاکھ روپے رشوت مانگ رہے ہیں جبکہ آرڈی اے والے بھی رکاوٹیں ڈالتے ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں