اے آئی کا استعمال کرنیوالے اداروں کو شدید خطرات کا سامنا
اسلام آباد(نامہ نگار)کیسپرسکی کی جانب سے کی جانے والی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق سائبر حملوں میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے بڑھتے ہوئے استعمال سے کاروباری ادارے پریشان ہیں اور انہیں سائبرجرائم پیشہ افراد کی جانب سے شدید خطرات کاسامنا ہے ۔۔۔
سروے میں شامل کمپنیوں میں سے 76 فیصد نے سائبر واقعات میں اضافے کی اطلاع دی ،چھیالیس فیصد نے بتایا کہ بہت سے حملے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے کیے گئے تھے ۔ اب سائبر جرائم پیشہ افراد کو بھی بااختیار بنا رہا ہے ، جس سے کاروبار کو سخت خطرات ہیں ، سائبر دفاع اور اے آئی کے عنوان سے اپنی تازہ ترین تحقیق میں کیسپرسکی نے چھوٹے کاروباروں اور انٹرپرائز کی سطح کی کمپنیوں کے لیے کام کرنے والے انفارمیشن ٹیکنالوجی سکیور ٹی اور انفارمیشن سکیور ٹی کے پیشہ ور افراد کی آرا اکٹھی کیں، سائبر کر منلز کا آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے فائدہ اٹھانا 72 فیصد جواب دہندگان کے لیے ایک سنگین تشویش ہے ۔ ایسے میں ضروری ہے کہ کمپنیاں اپنی سائبر سکیور ٹی کی حکمت عملیوں کا از سر نو جائزہ لیں، سروے کی گئی نصف سے زیادہ تنظیموں کے پاس ان جدید ترین خطرات سے نمٹنے کے لیے درکار وسائل کی کمی ہے ۔ تاوان کی غرض سے ہونے والے حملے جو کبھی بنیادی خطرہ تھا، اب ایک خطرناک اضافے کا مظاہرہ کرتا ہے ، کیسپرسکی ماہرین کا کہنا ہے کہ سائبر جرائم پیشہ افراد زیادہ منظم ہو گئے ہیں اور حملہ کرنے کی اختراعی حکمت عملی تیار کر رہے ہیں۔ کمپنیوں کو مضبوط، کثیر پرتوں والے حل کے ساتھ اہم آئی ٹی انفراسٹرکچر کو محفوظ بنانے کو ترجیح دینی چاہیے ۔