این آر آئی ایف سی، ڈریپ، بارڈر ہیلتھ سے 5 سالہ فیوچر پلان طلب

اسلام آباد(نیوزرپورٹر)وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے نیشنل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ فار فرٹیلیٹی کیئر ،ڈریپ اور بارڈر ہیلتھ سروس سے 2030 تک کے لیے منصوبہ طلب کرلیا۔
وفاقی وزیر صحت نے گزشتہ روز نیشنل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ فار فرٹیلیٹی کیئر کا دورہ کیا، جہاں اجلاس کی صدارت کی جس میں ڈائر یکٹر این آر ایس ایف سی، ڈائریکٹر ڈریپ اور بارڈر ہیلتھ سروسز کی ڈائریکٹر نے بریفنگ دی ،وفاقی وزیر صحت نے تینوں اداروں کو درپیش مسائل سنے اور ان کو ہدایت کی کہ مسائل تحریری شکل میں پیش کئے جائیں۔وفاقی وزیر صحت نے این آر آئی ایف سی ،ڈریپ اور بارڈر ہیلتھ سروس سے پانچ سالہ فیوچر پلان طلب کرتے ہوئے کہا کہ پلان میں حال کی نشاندہی اور مستقبل کے اہداف ہونے چاہئیں ۔ڈاکٹر سیف الرحمن خٹک نے وزیر صحت کو فیلڈ آفس ڈریپ کی کارکردگی اور سینٹرل ڈرگ ٹیسٹنگ لیب کراچی کے بارے میں بر یفنگ دی اور کہا کہ وفاقی حکومت کی پہلی لیبارٹری ہو گی جو عالمی ادارہ صحت سے پری کوالیفائی ہو گی۔وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ سینٹرل ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کو مزید بہتر کیا جا ئے ،موجودہ سہولیات کو اپ گریڈکیا اور پانچ سالہ ڈویلپمنٹ پلان دیا جائے ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کے لوگوں کو جدید ترین صحت کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔