نشے کے عادی 3ہزار افراد کا علاج کرا چکے ہیں:کمشنر پشاور
خیبر (نمائندہ دنیا) کمشنر پشاور ریاض خان محسود نے کہا خیبرپختونخوا پشاور میں تین فیز میں تین ہزار سے زائد منشیات کے عادی افراد کا علاج معالجہ کروا گھر بھیج چکے ہیں۔
دنیا میں اتنی بڑی تعداد میں ری ہیبلیٹیشن نہیں ہوئی جتنی خیبرپختونخوا پشاور میں ہوئی ہے، کمشنر پشاور نے روزنامہ دنیا سے خصوصی گفتگو میں کہا منشیات کے عادی افراد میں مرد زیادہ جبکہ خواتین کم ہیں، پشاور کے لوگ زیادہ ہیں، دوسرے اضلاع کے لوگ بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا ہیروئن اور افیون افغانستان سے آتی ہے، اس کے علاوہ 38قسم کی ڈرگز ہیں،سب سے خطرناک آئس ہے، منشیات کی طرف آنا سماجی اور معاشی حالات کی وجہ سے ہے۔ گھروں میں ناانصافی،نفسیاتی معاشرتی اور معاشی حالات کی وجہ سے لوگ ڈرگز کی طرف مائل ہوتے ہیں۔