پاکستان میں سفید موتیا سرجری کی شرح دگنی ہو گئی:ڈاکٹر صبیح الدین

پاکستان میں سفید موتیا سرجری کی  شرح دگنی ہو گئی:ڈاکٹر صبیح الدین

راولپنڈی(نیوز رپورٹر)الشفا ٹرسٹ آئی ہسپتال میں موتیا کے شعبہ کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر صبیح الدین احمد نے کہا پاکستان میں دیہی علاقوں میں علاج معالجہ کی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے لاکھوں لوگ سفید موتیا کے علاج سے محروم ہیں۔

سفید موتیا کی جراحی کی شرح فی ملین افراد 5307 سرجریوں تک پہنچ گئی ہے جو 2002کے مقابلہ میں دگنی سے زیادہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں سفید موتیا کی سرجری میں پرائیویٹ سیکٹرکا حصہ 42.4فیصد، این جی اوز کا حصہ 39.9فیصد اور سرکاری شعبہ کا حصہ 17.7فیصد ہے، سرکاری شعبہ کو مزیدفعال کرنے کی ضرورت ہے۔ سفیدموتیا کے مرض میں اضافہ کی وجوہات میں علاج کی لاگت، ذیابیطس، بڑھاپا، آگاہی کی کمی، غذائیت کی کمی، الٹرا وائلٹ شعاعیں، جینیاتی مسائل اور دیر سے تشخیص جیسے عوامل شامل ہیں۔ انہوں نے کہا الشفا ٹرسٹ اپنے چھ ہسپتالوں میں ہر ماہ تقریباً چھ ہزار افراد کے موتیا کے مفت آپریشن کر رہا اور ضرورتمندوں کو 30کروڑ روپے ریلیف دے رہا ہے۔ لاہور میں ایک ہسپتال 2027تک کھل جائے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں