شوگر ملز جرمانہ کیس دوبارہ سماعت کیلئے مسابقتی کمیشن کو بھجوا دیا گیا
اسلام آباد( دنیارپورٹ ) کمپٹیشن اپیلٹ ٹربیونل نے پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن اور اس کی رکن ملوں کی جانب سے 44ارب روپے کے جرمانے کے خلاف دائر اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے مقدمہ دوبارہ سماعت کے لیے کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان کو واپس بھجوا دیا ہے ۔۔
واضح رہے کہ 2021 میں کمپٹیشن کمیشن نے شوگر ملز ایسوسی ایشن اور شوگر ملوں پر کارٹل بنانے ، چینی کی قیمتوں کو فکس کرنے اور مختلف حربوں سے مارکیٹ کو خراب کرنے پر 44ارب روپے جرمانہ عائد کیا تھاجسے ملوں نے ٹربیونل میں چیلنج کر رکھا تھا۔ اپنے مختصر حکم میں ٹربیونل نے ہدایت کی ہے کہ یہ مقدمہ دوبارہ کمپٹیشن کمیشن کے چیئرمین یا کسی ایسے رکن کی سربراہی میں سنا جائے جو کہ پہلے ان سماعتوں میں شامل نہ رہے ہوں۔ ٹربیونل نے کمیشن کو دوبارہ سماعت مکمل کر کے 90دن میں فیصلہ جاری کرنے کا حکم دیا ہے ۔ 2021میں کمپٹیشن کمیشن کے چار رکنی بینچ نے چینی کی قیمتوں میں اضافہ پر کارروائی اور انکوائری کے بعد فیصلہ جاری کیا تھاجس میں 72شوگز ملز پر مجموعی طور پر 44 ارب روپے کا جرمانہ عائد ہوا تھا۔ ٹربیونل نے فیصلہ میں چیئر مین کمپٹیشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس کیس کی دوبارہ سماعت کر کے اپنا فیصلہ دیں ۔ وفاقی حکومت کی جانب سے نئے چیئرمین کی تقرری کے بعد ٹربیونل کو مکمل طور پر فعال کر دیا گیا ہے ۔