پی آئی اے کے اثاثے 270شوکرنا بددیانتی ،ایمپلائز یونین

 پی آئی اے کے اثاثے 270شوکرنا بددیانتی ،ایمپلائز یونین

آج احتجاج ،مطالبات پورے نہ ہوئے تو عالمی عدالت انصاف جائینگے ،پریس کانفرنس

اسلام آباد(اپنے رپورٹرسے )پیپلز یونٹی آف پی آئی اے ایمپلائز یونین نے پی آئی اے کی نجکاری مسترد کر دی، حکومت غیر قانونی و غیر آئینی طریقے سے پی آئی اے کی نجکاری 23 دسمبر کو کرنے پر بضد ہے ،1200 ارب روپے کی مالیت کے اثاثہ جات کے حامل ادارے کو 270 ارب روپے کے اثاثے ظاہر کرنا کھلی بدیانتی اور غیر قانونی اور غیر اخلاقی حرکت ہے ، حاضر سروس ملازمین و افسران اور ریٹائرڈ ملازمین کو آج تک ان کے مستقبل کے حوالے سے اعتماد میں نہیں لیا گیا،ادارے کے مستقبل کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل ہمیں مکمل طور پر اس کاروائی کا باقاعدہ حصہ بنایا جائے ، حکومت نے جائز مطالبات نہ مانے تومجبورا بذریعہ آئی ٹی ایف عالمی عدالت انصاف کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے ،ان خیالات کا اظہارپیپلز لیبر بیورو کے انچارج چودھری منظور ،پیپلز یونٹی کے صدر ہدایت اللہ ،رمضان لغاری و دیگر نے نیشنل پریس کلب اسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،  پی آئی اے کی مجوزہ نجکاری میں پی آئی اے کے ملازمین و افسران جن کی تعداد کم و بیش ساڑھے چھ ہزار کے اور سترہ ہزار ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن ، میڈیکل اور دیگر مراعات کے حوالے سے انتظامیہ کی جانب سے کوئی واضح منصوبہ بندی پیش نہ کرنے پر شدید تشویش ہے ۔ یونین رہنمائوں نے کہا کہ آج اسلام آباد، لاہور اور کراچی ائیر پورٹ پر ہم احتجاج کریں گے ۔ 

 

گزشتہ کئی سالوں سے پی آئی اے کی معاشی بد حالی اور نقصانات کے جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے عوام الناس کو یہ تاثر دیا گیا کہ یہ ادارہ عوام الناس کے ٹیکسوں پر چل رہا ہے اور قومی خزانے پر بوجھ ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہاس ادارے نے گزشتہ مالی سال میں 26 ارب روپے کا خالص منافع اور رواں سال کی پہلی ششماہی میں ساڑھے 11 ارب روپے کا منافع نامناسب حالات میں حاصل کیا ہے جس سے یہ الزام بھی اصولی طور سراسر بے بنیاد ثابت ہو گیا ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں