بہادر آباد : ایک اور فیملی یرغمال ، لاکھوں کی واردات : اورنگی ڈکیتی پر پولیس کیخلاف تحقیقات

بہادر  آباد  :  ایک  اور  فیملی  یرغمال  ،  لاکھوں  کی  واردات  :  اورنگی  ڈکیتی  پر  پولیس  کیخلاف  تحقیقات

کراچی(اسٹاف رپورٹر)بہادر آباد میں ڈکیتی کی ایک اور واردات ہوئی ، صبح سویرے 6 مسلح ملزمان اہلخانہ کو یرغمال بناکر دوہزار ڈالر ، پچاس لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوگئے ۔ادھر اورنگی ٹاؤن میں وردی پوش مسلح افراد کی گھر میں کروڑوں کی ڈکیتی پر آئی جی سندھ نے نوٹس لے لیا اور ڈی آئی جی ویسٹ کو انکوائری افسر مقرر کرتے ہوئے۔۔

 تحقیقات کا حکم دے دیا۔تفصیلات کے مطابق بہادر آباد میں گھر میں ڈکیتی کی ایک اور واردات ہوئی ، صبح سویرے 6 مسلح ملزمان دوہزار ڈالر ،50لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوگئے ۔ذرائع کے مطابق ملزمان 6 لاکھ روپے کیش موبائل فون اور دیگر قیمتی سامان بھی لے گئے ، ملزمان کئی گھنٹے تک گھر میں موجود رہے اور اہلخانہ کو یرغمال بناکر رکھا۔متاثرہ شہری نے تھانہ نیو ٹاؤن سے رابطہ کرکے رپورٹ درج کرادی۔ دوسری جانب کراچی میں وردی پوش مسلح افراد کی گھر میں کروڑوں کی ڈکیتی پر آئی جی سندھ نوٹس لے لیا اورگریڈ 20 کے افسر عاصم قائم خانی سے تحقیقات کرانے کا فیصلہ کرلیا،ڈی آئی جی ویسٹ کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی بنائی جائے گی۔یادر ہے کہ 2روز قبل رات گئے اورنگی ٹاؤن نمبر 5 گھر میں ڈکیتی کی واردات ہوئی ۔ وارادت پولیس یونیفارم اور سادہ لباس میں ملبوس ملزمان نے کی۔ واردات میں ملزمان 2 کروڑ روپے نقد، 70 سے 80 تولہ سونا اور دیگر قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہوگئے تھے ۔ واردات کی اطلاع آئی جی رفعت مختارکو ملی تو انہوں نے معلومات حاصل کی جس میں انہیں پولیس کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا جس پر انہوں نے فوری نوٹس لیا اور ڈی آئی جی ویسٹ کو انکوائری کا حکم دیتے ہوئے 24 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرلی۔ ذرائع کے مطابق تحقیق کا آغاز کیا جاچکا ہے ، اس دوران ڈکیتی میں ساؤتھ پولیس کے ملوث ہونیکا انکشاف ہوا ہے جس کا بھانڈا سی سی ٹی وی فوٹیج نے پھوڑدیا۔ واردات میں ڈسٹرکٹ ساؤتھ کے انڈر ٹریننگ ڈی ایس پی عمیر طارق بجاری کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔ ذرائع نے دعوی کیا کہ ڈکیتی کا وبال مچ جانے پر ملوث افسران نے رقم کا 50 فیصد، طلائی زیورات ،موبائل فونز اور لیپ ٹاپ واپس لوٹا دیے ۔ متاثرہ فیملی پر واقعے کی ایف آئی آر درج نہ کرانے پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے جس سے خائف ہوکرفیملی نے درخواست واپس لے لی ۔ پولیس ذرائع کے مطابق درخواست واپس لینے کی صورت میں کمیٹی کی رپورٹ پر ایکشن لیا جائے گا،واقعے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں بھی درج کیا جاسکتا ہے۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں