غیر قانونی تعمیرات پر ہائیکورٹ برہم : ایس بی سی اے افسران کو جھاڑ پڑنا معمول

غیر  قانونی  تعمیرات  پر  ہائیکورٹ  برہم  :  ایس  بی  سی  اے  افسران  کو  جھاڑ  پڑنا  معمول

کراچی (اسٹا ف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف جسٹس ندیم اختر کی سربراہی میں قائم بینچ میں کیس کی سماعت ہوئی۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ 2022 میں غیر قانونی تعمیرات نہ روکنے والے ایس بی سی اے افسران کا تعین کرنے کا حکم دیا تھا۔۔

ایس بی سی اے اورانتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے عمارتیں گرنے جیسے حادثات رونما ہوتے ہیں، بتایا جائے 14 ماہ میں افسران کا تعین کرکے سزا کیوں نہیں دی گئی؟ ابتدا میں غیر قانونی تعمیرات روک دی جاتیں تو حادثہ نہ ہوتا لوگ نہ مرتے ۔اس پرڈی جی ایس بی سی اے نے عدالت میں اعتراف کیا کہ ہماری کوتاہی ہے ، عدالت سے معافی مانگتا ہوں۔عدالت نے استفسار کیا کہ معافی مانگنے سے کیا ہوگا؟ جس پر ڈی جی ایس بی سی اے نے عدالت سے استدعا کی کہ اب ہم افسران کا تعین کرکے چارج شیٹ جاری کریں گے ، ان کو سزا دیں گے ۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر یہ معاملہ پھر عدالت نہ آتا تو آپ سب آرام سے بیٹھے رہتے ، بظاہر لگتا ہے غیر قانونی تعمیرات میں ملوث ایس بی سی اے والوں کو تحفظ فراہم کیا جارہا ہے ، جس پر ڈی جی نے موقف اپنایا کہ عدالت کے حکم پر ذمہ داروں کے تعین کے لیے کمیٹی بنادی تھی، رپورٹ بنادی گئی تھی مگر میرے پاس نہیں آئی، ایس بی سی اے لیگل ہیڈ کی طرف سے کیس آگے نہیں بڑھایا گیا۔ عدالت نے ایس بی سی اے لیگل ہیڈ نصرت علی کو روسٹرم پر بلا لیا اور جھاڑ پلادی۔عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ لگتا ہے کمیٹی بنانے والے اور لیگل ڈیپارٹمنٹ والے بھی ذمہ داروں کو تحفظ فراہم کررہے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ جو افسران کام نہیں کررہے انہیں تبدیل کیوں نہیں کرتے ؟ جس پر ڈی جی نے عدالت کو بتایا کہ محکمے میں گریڈ 17 اور 18 کی کئی پوسٹیں خالی پڑی ہوئی ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ جوکام نہیں کرتا انہیں نکالتے کیوں نہیں؟ جس پر ڈی جی نے عدالت کو بتایا کہ ادارے میں پہلے ہی ملازمین کی کمی ہے میں بہت پریشان ہوجاؤں گا۔ڈی جی ایس بی سی اے نے عدالت کو بتایا کہ 14 دن میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی شروع کردی جائے گی۔درخواست گزار محمد صابرنے موقف اپنایا کہ پلاٹ نمبر ایس آر 23 پر غیر قانونی تعمیرات کی گئیں، غیر قانونی تعمیرات روکنے کے لیے عدالت نے حکم دیا عملدرآمد نہیں کیا گیا، زیرتعمیرعمارت گرگئی اورکئی افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے، اب اسی پلاٹ پر دوبارہ بغیر اپروو پلان کثیر المنزلہ عمارت تعمیر کی جارہی ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں