نیب احتساب کے بجائے انتقام کا ادارہ بن گیا،کاشف شیخ

نیب احتساب کے بجائے انتقام کا ادارہ بن گیا،کاشف شیخ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) نیب کرپٹ لوگوں کا احتساب کے بجائے عملی طور پر سیاستدانوں و مخالفین سے انتقام کا ادارہ بن چکا ہے ۔ وہ جب چاہتا ہے تو ایک فرد پر درجنوں کیس داخل کرکے کروڑوں روپے تفتیش کے لیے قومی خزانے کے خرچ کئے جاتے ہیں اور معاملات بن جانے کے بعد پھر وہ ایک دم ہی ختم کردیئے جاتے ہیں۔

ایک بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ سابق وزراء اعظم کے توشہ خانہ کیسز اس کی واضح مثال ہیں۔ چور اور صادق و امین نہ ہونے کے باوجود ان کا الیکشن میں حصہ لینا نیب و الیکشن کمیشن کا دہرا معیار ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ احتساب کے نام پر اصل میں مخالفین سے انتقام لیا جاتا ہے اور جب وہی نیب زدہ لوگ اقتدار میں آجاتے ہیں تو یکدم کیسز خود بخود ختم ہو جاتے ہیں ۔احتساب کا نظام درست اور صاف و شفاف نہ ہونے کی وجہ سے وطن عزیز آج معاشی سیاسی اور اخلاقی طور انحطاط کا شکار ہوتا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر آج بھی دفعہ 62اور 63 پر عمل اور عدل و انصاف کے مطابق احتساب کے نظام کو دست کیاجائے تو موجود و سابق حکمرانوں سمیت اکثر سیاسی رہنما اڈیالہ جیل میں بند ہوں گے ۔ غریب و امیر کے لیے قانون و انصاف کے لیے الگ الگ پیمانے ہونے کی وجہ سے ملک اپنے قیام کے حقیقی مقاصد سے دور اور شمار مسائل کا شکار ہے ۔ 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں