سندھ ہیلتھ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے قیام کا اعلان

سندھ  ہیلتھ  ریسرچ  انسٹی  ٹیوٹ  کے  قیام  کا  اعلان

کراچی(این این آئی)سندھ کی وزیر صحت اور جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی (جے ایس ایم یو)کی پرو چانسلر، ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے صوبے میں صحت کی خدمات اور تحقیق کو مضبوط کرنے کے لیے ۔۔

سندھ نرسنگ کونسل اور سندھ ہیلتھ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے قیام کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے یہ بات انہوں نے جے ایس ایم یو کے چھٹے سینیٹ اجلاس کے دوران کہی۔ڈاکٹر پیچوہو نے کہاکہ ہمیں سندھ ہیلتھ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے قیام کو ترجیح دینی چاہیے ، جو میڈیسن اور صحت سے متعلق علوم پر توجہ مرکوز کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس انسٹیٹیوٹ کے محققین کراچی کے اسپتالوں سے مواد جمع کریں گے تاکہ ایسے تحقیقی مطالعے کیے جا سکیں جو پالیسی بنانے کے لیے معلومات فراہم کریں۔ انہوں نے ایک انسٹی ٹیوٹ آف الائیڈ ہیلتھ سائنسز قائم کرنے کے ارادے کا بھی اعلان کیا۔جے ایس ایم یو کے وائس چانسلر، پروفیسر امجد سراج میمن، نے ان کے خیالات کی تائید کی اور اعلان کیا کہ یونیورسٹی میں ایک فیکلٹی آف الائیڈ ہیلتھ سائنسز قائم کی جائے گی اور اس کے انتظامات کے لیے ایک ڈین مقرر کیا جائے گا۔ انہوں نے جے ایس ایم یو کے حالیہ پی ایچ ڈی پروگرامز کا بھی ذکر کیا جو ڈینٹل، بایو کیمسٹری، فارمیسی، اور پبلک ہیلتھ میں تحقیق کو فروغ دینے کے لیے متعارف کرائے گئے ہیں۔اجلاس کی صدارت پرو چانسلر ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کی جس میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر امجد سراج میمن اور رجسٹرار ڈاکٹر اعظم خان سمیت دیگر یونیورسٹی کے عہدیداران نے شرکت کی۔اہم ایجنڈا آئٹمز میں جے ایس ایم یو کی کارکردگی اور مالی منصوبوں کا جائزہ شامل تھا۔ سینٹ نے 2022-2023، 2023-2024، اور 2024-2025 کے لیے نظر ثانی شدہ بجٹ اور 2020-2021 کے آڈٹ شدہ اکانٹس کی منظوری دی۔ پچھلی سینٹ کی میٹنگ کی منٹس کو بھی توثیق دی گئی، اور جے ایس ایم یو سنڈیکیٹ کی اٹھائیس سے تیس تک کی میٹنگز میں پاس کی گئی قراردادوں کی منظوری دی گئی۔حال ہی میں اٹھائے گئے خدشات کا جواب دیتے ہوئے ، پروفیسر میمن نے وضاحت کی کہ یونیورسٹی اپنے سندھ میڈیکل کالج کے لیے اساتذہ بھرتی کر رہی ہے جو اس کے تدریسی ہسپتالوں جیسے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی)اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ)میں خدمات انجام دیں گے ۔سینیٹ نے جے ایس ایم یو کے 3 سے 5 سالہ کنٹریکٹ پر بھرتی ملازمین کو سنڈیکیٹ اور سینٹ میں ووٹنگ کے حقوق دینے پر بھی اتفاق کیا۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں