دڑو میں انگریز دور کا گیسٹ ہاؤس بھوت بنگلے میں تبدیل

دڑو میں انگریز دور کا گیسٹ ہاؤس بھوت بنگلے میں تبدیل

دڑو(نمائندہ دنیا)دڑو کے قریب دریائے سندھ کے کنارے پر واقع انگریز دور کے فن تعمیر کا عظیم شاہکار گیسٹ ہاؤس دیکھ بھال نہ ہونے کے باعث بھوت بنگلے میں تبدیل ہو گیا۔

مبینہ طورپر مقامی افراد نے محکمہ آبپاشی دڑو کے عملے کی ملی بھگت سے بنگلے کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کر رکھا ہے ، جب کہ بنگلے میں قیمتی لکڑی سے بنا ہوا فرنیچر، کھڑکیاں، دروازے اور تاریخی وزیٹر رجسٹر انتظامی نااہلی کے باعث چوری ہوگیا ہے ،اس تاریخی گیسٹ ہاؤس کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں برطانوی حکمرانوں،فوجی سربراہان اور متحدہ برصغیر کی عظیم شخصیات نے قیام کیاہے جن میں مہاتما گاندھی، قائداعظم محمد علی جناع، سائیں جی ایم سید، سر شاہنواز بھٹو، سر سید احمد خان، سابق صدر جنرل ایوب خان، شیخ مجیب الرحمان، شہید ذوالفقار علی بھٹو اور ملک و دنیا کی دیگر عظیم شخصیات شامل ہیں،مختلف اہم شخصیات یہاں موسم کے لحاظ سے وقت گزارتی تھیں اور یہاں ٹھہرنے والے مہمان جانوروں اور پرندوں کا شکار بھی کرتے رہے ہیں۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ متحدہ ہندستان میں برطانوی راج کے دوران دڑو کے نواحی شہر بنوں کے برٹش بنگلے کا زبردست عروج ہوا کرتا تھا، بعدازاں سندھ کے ممبئی کے ساتھ الحاق کی دہائی میں انگریزوں کے زیر اقتدار متحدہ ہندوستان کے مہاراجہ، برٹش حکمران اور سندھ کے نامور خاندان اپنی فیملی کے ساتھ یہاں آکر وقت گز ارتے تھے ، آج بھی اس بنگلے میں شاندار باغیچے کے آثار موجود ہیں، جہاں مہمانوں کی تفریح کے لیے مختلف اقسام کے جانور موجود ہوتے تھے ، علاقہ مکینوں کے مطابق برطانوی بنگلے کا زوال قیام پاکستان کے بعد شروع ہوااور اب یہ بھوت بنگلے میں تبدیل ہوچکاہے ۔ دوسری جانب سیاسی و سماجی رہنماؤں نے حکومت سندھ اور محکمہ آثار قدیمہ سے تاریخی بنگلے پر توجہ دینے کامطالبہ کیا ہے ۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں