سرکلر ریلوے کی بحالی کے لیے چینی حکام سے پھر مذاکرات شروع

سرکلر ریلوے کی بحالی  کے  لیے چینی  حکام سے پھر مذاکرات  شروع

کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کراچی کے مسائل پر بھرپور توجہ دے رہی ہے ، عوام کو سہولت فراہم کرنے کی ہرممکن کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بارشوں کے بعد ہی شہر کی سڑکوں کی مرمت کا کام شروع کیا گیا، حکومت سندھ 1.5 بلین روپے کے ایم سی کو روڈز کی مرمت کے لیے جاری کرچکی ہے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی کے مختلف منصوبوں پر 200 ارب روپے خرچ کر رہے ہیں، ٹرانسپورٹ کے اہم پروجیکٹس پر کام تیزی سے جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریڈ لائن اور یلو لائن بی آر ٹی پروجیکٹس مکمل ہونے سے شہر میں ٹرانسپورٹ کے مسائل میں کافی حد تک بہتری آئے گی، ہم نے وفاقی حکومت کے توسط سے ایک بار پھر کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کے لیے چائینیز حکام سے بات چیت شروع کردی ہے ، انشااللہ پاکستان پیپلزپارٹی بہت جلد کراچی سرکلر کا پروجیکٹ اپنے شہریوں کو دے گی۔وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ ملیر ایکسپریس کے مکمل ہونے سے شہرمیں ٹریفک کی روانی میں بہتری آئے گی اور کنجیکشن کا مسئلہ بھی حل ہوجائے گا، سند حکومت کراچی پورٹ سے جام صادق برج تک ایک اور ایکسپریس وے کا منصوبہ بنانے جا رہی ہے ، جب ٹرانسپورٹ، روڈ سیکٹر ، سیف سٹی اور کے فور جیسے پروجیکٹس مکمل ہونگے تو کراچی ایک عظیم شہر بن جائیگا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز ایک اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کو ملیر ایکسپریس وے پر کام مکمل کرنے کی ہدایت کی تاکہ پہلے مرحلے کو آئندہ ماہ تک ٹریفک کیلئے کھول دیا جائے ۔ انہوں نے وزیر منصوبہ بندی و ترقیات ناصر حسین شاہ کو ہدایت کی کہ وہ ملیر ایکسپریس وے پر قائدآباد پل، شاہ فیصل انٹرچینج اور ای بی ایم انٹرچینج پر کام کی خود نگرانی کریں تاکہ ملیر ایکسپریس وے کا پہلا حصہ آئندہ ماہ کے آخر تک ٹریفک کیلیے کھول دیا جائے ۔ وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ ملیر ایکسپریس وے کے کناروں اور سلوپ کے کام کو باقاعدہ اچھے طریقے سے سرانجام دیا گیا ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں