وٹامن ڈی کی کمی ، ورزش سے دوری کمزور ہڈیوں کی وجہ قرار

وٹامن  ڈی  کی  کمی  ، ورزش  سے  دوری  کمزور  ہڈیوں  کی  وجہ  قرار

کراچی(سٹی ڈیسک)پاکستان میں آسٹیوپوروسس اور کمزور ہڈیوں کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس کی بنیادی وجہ وٹامن ڈی کی کمی۔۔

 غیر متوازن غذا، دھوپ میں ناکافی وقت گزارنا اور غیر فعال طرزِ زندگی ہے ۔ یہ بات ماہرین صحت نے مقامی ہوٹل میں منعقدہ پہلی بین الاقوامی کانفرنس ’’آسٹیوپوروسس کی ازسرنو تعریف: احتیاط سے علاج تک‘‘ میں کہی۔ کانفرنس میں عالمی اور مقامی ماہرین جیسے پروفیسر مائیکل ایف ہولک (آکسفورڈ یونیورسٹی)، پروفیسر قاسم جاوید، پروفیسر شاہد نور، پروفیسر امین چنائے ، ڈاکٹر صالحہ اسحاق، اور پروفیسر خالد جمیل سمیت کئی ماہرین نے شرکت کی۔پروفیسر مائیکل ایف ہولک نے بتایا کہ وٹامن ڈی کی کمی کا سب سے بڑا سبب غیر صحت مند غذائی عادات، دھوپ سے بچنا اور مناسب وٹامن ڈی سپلیمنٹ نہ لینا ہے ۔ اس کا نتیجہ نوجوانوں میں بار بار ہڈیوں کے ٹوٹنے ، جوڑوں کے درد اور تھکن کی صورت میں نکل رہا ہے ۔آکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر قاسم جاوید نے اس بات کی نشاندہی کی کہ وٹامن ڈی اور کیلشیم کی کمی کے سبب آسٹیوپوروسس کا خطرہ بڑھ رہا ہے ۔ پروفیسر شاہد نور نے خبردار کیا کہ جسمانی غیر فعالی، خاص طور پر نوجوان نسل میں، مستقبل میں جسمانی معذوری کا باعث بن سکتی ہے ۔معروف ریوموٹولوجسٹ ڈاکٹر صالحہ اسحاق نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کی ایک بڑی تعداد وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہے ، جس کی بنیادی وجہ ثقافتی عوامل ہیں جیسے زیادہ تر جسم کو ڈھانپ کر رکھنا اور سورج کی روشنی میں ناکافی وقت گزارنا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ پاکستان میں دھوپ کافی مقدار میں موجود ہے ، لیکن زیادہ تر لوگ مناسب دھوپ نہیں لیتے ، جو وٹامن ڈی کی پیداوار کے لیے لازمی ہے ۔پروفیسر خالد جمیل نے کہا کہ نوجوان نسل کا زیادہ وقت الیکٹرانک آلات پر صرف کرنا اور جسمانی سرگرمیوں سے دور رہنا ان کی ہڈیوں کو کمزور کر رہا ہے ۔اس موقع پر ماہرین نے عوامی سطح پر ہڈیوں کی صحت کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ملک بھر میں وٹامن ڈی، کیلشیم اور جسمانی سرگرمیوں کی اہمیت کو اجاگر کرنے والی مہمات شروع کی جانی چاہئیں تاکہ لوگ اپنی صحت کے حوالے سے بہتر فیصلے کرسکیں اور مستقبل میں آسٹیوپوروسس جیسے سنگین مسائل سے بچ سکیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں