میٹرو ٹرین کو 4 سال مکمل، فنڈز مسائل حل نہ ہوسکے

میٹرو ٹرین کو 4 سال مکمل، فنڈز مسائل حل نہ ہوسکے

لاہور(شیخ زین العابدین)لاہور کی پہلی الیکٹرک میٹرو اورنج لائن ٹرین کو فعال ہوئے 4 سال مکمل ہوگئے لیکن فنڈز سے متعلق مسائل حل نہ ہوسکے۔ چینی بینک سے ملنے والی اورنج ٹرین کی تیسری قسط کے فنڈز مکمل طور پر استعمال نہ ہوسکے۔

تفصیل کے مطابق غیر ملکی قرض کی رقم موجود ہونے کے باوجود اورنج لائن ٹرین کا اکاؤنٹ بند ہوچکا ہے، منصوبے کے سول کنٹریکٹرز کے 8ارب روپے کے بقایا جات داؤ پر لگ گئے، منصوبہ فعال ہونے کے باوجود ایل ڈی اے کی جانب سے کنٹریکٹرز اور کنسلٹنٹ کمپنی نیسپاک کو مکمل ادائیگی نہ ہوسکی۔ ذرائع کے مطابق اورنج ٹرین کی تعمیر کیلئے چینی بینک سے 1 ارب 62 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کا قرض ملا، 30 جون 2021 تک تقریباً 1 ارب 41 کروڑ ڈالر استعمال کئے جا سکے ۔تیسری قسط دینے کیلئے بینک نے مبینہ طور پر ڈالر کے نئے ریٹ کے مطابق قرض دیا۔مالی سال 2021-22 میں 55.03 ملین ڈالر قرض 175 روپے ڈالر کے حساب سے دیا گیا۔ اورنج ٹرین پر تعمیراتی کام نہ ہونے کی وجہ سے مالی سال 2021-22 میں فنڈز استعمال نہ ہوئے، اس طرح 144.15 ملین ڈالر سرنڈر ہوگئے۔ جون 2022 تک اورنج ٹرین پر استعمال ہونے والا 22.66 ملین ڈالر قرض موجود تھا لیکن گزشتہ دو مالی سال میں یہ رقم مکمل طور پر خرچ نہ ہوئی اور ایل ڈی اے نے فنڈز ہونے کے باوجود اورنج ٹرین کا اکاؤنٹ کلوز کر دیا۔ ایل ڈی اے گورننگ باڈی نے کنٹریکٹرز کو فنڈز دینے کا حکم دیا تھا۔ پنجاب حکومت نے بجٹ میں اورنج ٹرین کیلئے ساڑھے 4 ارب روپے مختص کئے لیکن ایل ڈی اے کے شعبہ فنانس نے گزشتہ دو سال سے کنسلٹنٹسی اور کاموں کی ادائیگی نہ کی، شعبہ فنانس نے فنڈز کی عدم موجودگی کا کہہ کر معاملہ ٹال دیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں