لینڈ مافیا سرگرم،سرکاری اراضی پر قبضوں کا آغاز
کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی میں کے ڈی اے کی اربوں روپے مالیت کی اراضی طاقتور لینڈ مافیا کے نشانے پر آگئی کے ڈی اے کی کورنگی ٹائون شپ اور گلستان جوہر کی اسکیم 36میں سرکاری اراضی پر بڑے پیمانے پرقبضوں کا آغاز کردیا گیا ہے ۔۔۔
کئی مقدمات میں نامزد لینڈ گربیرز کورنگی میں جعلی فائلیں بناکر کے ڈی اے کی زمینیں فروخت کرنے لگے کراچی ڈوپلمنٹ اتھارٹی کے محکمہ اسٹیٹ اینڈ انفورسمنٹ ڈپارٹمنٹ نے غیر اعلانیہ طور پر قبضوں کے خلاف آپریشن روک دیا ہے ۔زرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں بلڈرز کی نمائندہ تنظیم آباد نے ایک خط کے زریعے کے ڈی اے انتظامیہ کو بتایا ہے کہ کے ڈی اے کی اسکیم 36 میں موجود بلاک 6 جس کی ایس ٹی ون پر ایک طاقتور لینڈ گربیرز گروپ نے قبضہ جمالیا ہے اس بڑی سرکاری اراضی کو بچانے کیلئے اقدامات کیے جائیں تاہم کے ڈی اے کے محکمہ اسٹیٹ اینڈ انفورسمنٹ کے افسران نے یہاں پر تاحال کو ایکشن نہیں کیا ہے اس کے علاوہ کے ڈی اے کی کورنگی ٹائون شپ میں بھی قبضوں میں اچانک تیزی آگئی ہے زرائع بتانا ہے کہ کورنگی نمبر ڈھائی میں موجود کے ڈی اے کی اراضی پر کھلے عام قبضہ کیا جارہا ہے اربوں روپے کی اس اراضی پر قبضہ کرنے والے لینڈ گربیرز کے خلاف کئی تھانوں میں مقدمات درج ہیں کے ڈی اے کی اراضی پر قبضہ کرکے 80 گز کی جعلی فائلیں بناکر سادہ لوح عوام کو فروخت کی جارہی ہیں۔ اس حوالے سے علاقہ کے کچھ سماجی اکابرین نے بمع ویڈیو شواہد کے ڈی اے کے اعلیٰ حکام کو شکایت درج کروائی ہے لیکن اس کے باوجود کے ڈی اے کے تمام افسران نے اپنی آنکھیں بند کرلی ہیں۔ محکمہ اسٹیٹ اینڈ انفورسمنٹ کے افسران و عملے نے قبضہ مافیا کے سامنے بے بسی دکھاتے ہوئے مکمل خاموشی اختیار کررکھی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں زمینوں کے سسٹم دیکھنے والے ایک بااثر گروپ نے کے ڈی اے کے کچھ افسران کو یہ باور کیا ہے کہ شہر میں قبضہ ان کی اجازت سے ہورہے ہیں یہ سرکاری افسر اس کام میں مداخلت کرے گا وہ معطل کردیا جائے گا یہی وجہ ہے کے ڈی اے اسٹیٹ اینڈ انفورسمنٹ ڈپارٹمنٹ غیر فعال بنا ہوا ہے ۔دوسری جانب کے ڈی اے کے بعض حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ کے ڈی اے اپنی زمینوں کو قبضہ مافیا سے بچانے کیلئے متحرک ہے جہاں جہاں قبضوں کی شکایات سامنے آتی ہے وہاں آپریشن کیا جاتا ہے ۔