واٹر بورڈ کی کارکردگی شرمناک حد تک خراب ،سیف الدین
کراچی(اسٹاف رپورٹر)اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈووکیٹ نے یونیورسٹی روڈ پر 84انچ کی مرکزی پائپ لائن پھٹنے اور شہر کی بڑی آبادی میں پانی کی عدم فراہمی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے۔۔
کہ واٹر کارپوریشن کھربوں روپے کے بیرونی قرضے لینے کے باوجود شہریوں کو پانی فراہمی میں ناکام ہو گئی ہے ، قابض میئر واٹر کارپوریشن کے چیئر مین بھی ہیں ان کی نا اہلی کی سزا کراچی کے عوام بھگت رہے ہیں۔ ایم ڈی واٹر کارپوریشن کی جانب سے لائن کی مرمت اور پانی کی بحالی کے اعلانات محض اعلانات ہی ثابت ہو رہے ہیں۔واٹر بورڈ کی کارکردگی شرمناک حد تک خراب ہے ۔کراچی پر قبضہ کرکے اسے لاوارث چھوڑ دیا گیا ہے ،پانی کی بندش سے ٹینکر مافیا کی چاندی ہوگئی ہے اور شہری مہنگے داموں پانی کے ٹینکرز خریدنے پر مجبور ہیں۔ اب تو ٹینکروں سے بھی پانی نہیں مل رہا جس کی وجہ سے شہری شدید مصیبت کا شکار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہری بلدیاتی امور کی ہفتہ وار جائزہ میٹنگ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ڈپٹی پارلیمانی لیڈر قاضی صدرالدین،کوآرڈی نیٹر اپوزیشن لیڈر نعمان الیاس، یوسی چئیر مین شہزاد مظہر،یوتھ کونسلر تیمور احمد اور دیگر موجود تھے ۔سیف الدین ایڈوکیٹ نے مزید کہا کہ یونیورسٹی روڈ پر ڈیڑھ ماہ میں دو تین مرتبہ پانی کی لائن پھٹ گئی ہے یا مرمت کے نام پر بند کی گئی ہے ۔ اب پانی کی لائنیں پھٹنا بھی معمول بن گیا ہے ، سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے شہر کو لاوارث سمجھ لیا گیا ، پیپلز پارٹی کی حکومت نے بھی کراچی کو صرف مال بنانے کا ذریعہ بنایا ہوا ہے ، عوامی مسائل سے اسے کوئی سرو کار نہیں۔ عوام کو نلکوں میں تو پانی نہیں ملتا لیکن ٹینکرز مافیا کو پانی مل جاتا ہے ۔