سائٹ میں پانی مافیا پھر سرگرم،اہم ترین عناصر کی پشت پناہی کا انکشاف
کراچی (رپورٹ:محمد علی حفیظ )کراچی کا طاقتور پانی مافیا ایک بار پھر میدان میں آگیا، پانی چوری کے کئی مقدمات میں نامزد سیکورٹی اداروں کی تحویل میں رہنے والا شکیل مہر عرف شکیل سرائیکی نے شہر کے سب سے بڑے صنعتی زون سائٹ ایریا میں پانی چوری کا دھندا پھر کھلے عام چلانا شروع کردیا ہے ۔
رواں برس آپریشن کے دوران لیاری ایکسپریس وے کے نیچے سے پانی چوری کا ختم کیا گیا سیٹ اپ دوبارہ بحال کیا جارہا ہے ۔ اربوں روپے کی اس پانی چوری میں ملوث مافیا کو اہم ترین عناصر کی پشت پناہی حاصل ہے ۔ذمہ دار ذرائع کے مطابق رواں برس زورو شور سے کراچی کے صنعتی زون سائٹ ایریا میں چوری کا پانی فروخت کرنے والے مافیا پر بھرپور طریقے سے ہاتھ ڈالا گیا اور لیاری ایکسپریس وے کے نیچے قائم پانی چوری کا بڑا سیٹ اپ ختم کردیا گیا تھا۔ آپریشن کرنے والی ٹیم کے انچارج واٹر کارپوریشن کے افسر اصغر یعقوب نے دنیا نیوز کو بتایا تھا کہ اربوں روپے کی اس پانی چوری میں شکیل مہر عرف شکیل سرائیکی ملوث ہے جس کے خلاف شہر کے متعدد تھانوں میں پانی چوری کے درجنوں مقدمات درج ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی سے پانی مافیا کے خاتمے کیلئے متحرک تمام فعال ادارے اب آہستہ آہستہ پانی مافیا پر ہاتھ ہلکا کررہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں پانی چوری کا سب سے بڑا نیٹ ورک چلانے والا شکیل مہر عرف شکیل سرائیکی کو اس کے کارندوں کے ساتھ سیکورٹی ادارے نے حراست میں لیا تھا۔ دوران حراست شکیل مہر عرف شکیل سرائیکی نے اہم انکشافات کئے تھے جس میں اس نے بتایا تھا کہ وہ ملک کی اہم ترین سیاسی شخصیت کو پانی چوری کی آمدنی کا بڑا حصہ دیتا ہے ۔ سیکورٹی اداروں کی تفتیشی رپورٹ میں شکیل مہر عرف شکیل سرائیکی کو پانی مافیا کا ڈان قرار دیا گیا تھا لیکن حیرت انگیز طور پر اس کو کچھ روز بعد ہی چھوڑ دیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سائٹ ایریا میں ایک بار پھر شکیل مہر نے مکمل پاور کے ساتھ بھرپور طریقے سے انٹری دے دی ہے جس کے بعد دوبارہ سائٹ ایریا میں اربوں روپے مالیت کا پانی چوری کرکے فروخت ہونے لگا ہے ۔