دن میں بھاری گاڑیوں کو اجازت قانونی : آئی جی

کراچی (اسٹاف رپورٹر)آئی جی سندھ کی سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس امجد علی سہتو سے ملاقات، پولیس کی تحقیقات کی بہتری سے متعلق اقدامات پر آئی جی سندھ کی بریفنگ۔
سندھ ہائی کورٹ میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس امجد علی سہتو سے ملاقات کے لیے وقت لیا تھا، پولیس تحقیقات کو بہتر سے بہتر کرنا چاہتی ہے ، جسٹس امجد سہتو سے ملاقات میں تفتیش کے معاملے میں بہتری کے حوالے سے آگاہ کیا، آئی جی سندھ نے کہا کہ ایس ایس پی حیدرآباد چھٹیوں پر ہیں، چھٹیوں کے بعد وہ واپس آئیں گے ، شہر میں حادثات میں شہریوں کی ہلاکت سے متعلق انکا کہنا تھا کہ ہیوی ٹریفک کے شہر میں داخلے سے متعلق بہت سے کنفیوژن پیدا کی گئی ، اس سے تاثر یہ جاتا ہے کہ پولیس کام نہیں کر رہی، مخصوص لازمی سامان کی ترسیل کے کام کے لیے ہیوی ٹریفک کو دن کے وقت میں بھی شہر میں داخلے کی اجازت ہے، 42 کے قریب اشیاء کی ترسیل کے لیے گاڑیوں کو دن کے اوقات میں شہر میں آنے کی قانون میں بھی اجازت ہے ، آئل، پانی ، کنسٹرکشن مٹیریل اور دیگر سامان کی ترسیل کی اجازت قانون میں دی گئی ہے ، چیف سیکرٹری سندھ کی سربراہی میں اجلاس میں طے کیا گیا ہے کہ ہیوی ٹریفک کا داخلہ روکا جائے ، ہم نہیں چاہتے کہ شہر میں مزید حادثات رونما ہوں ،ضلعی ٹریفک افسران کو کہا ہے کہ ہیوی ٹریفک کو دن کے اوقات میں روکیں، انہوں نے کہا کہ پانی کے ٹینکر، آئل ٹینکرز کو روکیں گے تو لوگ کہیں گے کہ سب بند کردیا ہے ، ٹریفک حادثات کو روکنے کے لیے میکینزم میں توازن ہونا چاہیے ، آئی جی سندھ نے کہا کہ گاڑیوں کی فٹنس کی انسپکشن موٹر وہیکل انسپکٹر کا کام ہوتا ہے ، چیف سیکرٹری سندھ کی میٹنگ میں یہ طے کیا گیا ہے کہ پانی کے رجسٹرڈ ٹینکرز کی ہائیڈرنٹس پر ہی انسپکشن کی جائے گی، پولیس نے لاپروائی سے ڈرائیونگ، تیز رفتاری یا فٹنس نا ہونے پر جرمانے میں اضافے کی تجویز دی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ پولیس حراست میں قتل سنگین جرم ہے یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے ، پریڈی تھانے میں تاجر کی ہلاکت کے معاملے پر جوڈیشل مجسٹریٹ کی نگرانی میں کارروائی ہوئی، ڈی آئی جی ایڈمنسٹریشن ذوالفقار لاڑک کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی ہے ، کمیٹی کی سفارشات پر مقدمہ بھی درج کریں گے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی بھی کریں گے ۔