حیدرآباد:ایم کیو ایم کا این ایچ اے اجلاس میں ٹول ٹیکس پر احتجاج

حیدر آباد(نمائندہ دنیا )ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی سید وسیم حسین نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے )کے حیدرآباد، جامشورو ہیڈ آفس میں منعقدہ اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس پارلیمنٹ کمیونیکیشن اسٹینڈنگ کمیٹی کی ہدایت پر منعقد کیا گیا تھا، جس میں این ایچ اے کے جنرل منیجر عبید اللہ عمرانی، ایس ایس پی موٹروے پولیس ندیم اشرف سمیت دیگر اعلیٰ افسران موجود تھے ۔اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وسیم حسین نے اضافی ٹول ٹیکس کے نفاذ کو حیدرآباد اور جامشورو کے شہریوں کے ساتھ ناانصافی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم نائن موٹروے کے بعد صرف چھ کلومیٹر کے فاصلے پر دوبارہ ٹول ٹیکس وصول کرنا زیادتی ہے ، جبکہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے 12 کروڑ روپے کے عوض حیدرآباد و جامشورو ٹول پلازہ ٹھیکے پر دے دیا ہے اور خود ایم نائن سے بھی ٹیکس وصول کر رہی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ کراچی اور حیدرآباد کے شہری پہلے ہی اربوں روپے کا ٹیکس ادا کر رہے ہیں، لیکن اس کے باوجود انہیں غیر ضروری ٹول ٹیکس ادا کرنا پڑ رہا ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگر ٹول ٹیکس لینا ناگزیر ہے تو اسے قانونی طور پر 30 کلومیٹر کے فاصلے پر قائم کیا جائے ۔ اس کے علاوہ، شہریوں کو موٹروے تک آسان رسائی دینے کے لیے لنک روڈ فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔این ایچ اے سندھ کے جنرل منیجر عبیداللہ عمرانی نے اس معاملے پر کمیونیکیشن اسٹینڈنگ کمیٹی کو جلد از جلد رپورٹ پیش کرنے اور حیدرآباد کے شہریوں کو اضافی ٹول ٹیکس سے نجات دلانے کی یقین دہانی کروائی۔