کینال نکالے جانے کے خلاف احتجاج، فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ

کینال نکالے جانے کے خلاف احتجاج، فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ

سکھر، میر پورخاص ، حیدر آباد (بیورو رپورٹ، نمائندہ دنیا) دریائے سندھ سے نئے کینال نکالے جانے کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

ریڈرزس فورم کے تحت سکھر میں احتجاجی ریلی، میرپورخاص میں سول اسپتال کے ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل اسٹاف اور مری اتحاد کی جانب سے احتجاجی مظاہرے اور حیدر آباد میں ایوان زراعت کی جانب سے پیدل مارچ کیا گیا۔ سکھر میں دریائے سندھ سے نئے کینال نکالے جانے کے خلاف ریڈرزس فورم کے تحت احتجاجی ریلی نکالی گئی اور پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دیکر نعرے بازی کی گئی۔ مظاہرے کی قیادت حکیم زنگیجو ، سندر خان چاچڑ و دیگر کررہے تھے ۔مقررین نے دریائے سندھ سے نئے کینال نکالنے کے فیصلے کو سندھ کی زراعت اور بقا کے خلاف گہری سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ کینال منصوبہ سندھ کو بنجر بنانے کی کھلی سازش ہے ، دریائے سندھ عوام کی بقا اور معیشت کا واحد ذریعہ ہے ، اس پر ڈاکا سندھ کے مستقبل پر حملہ ہے ۔ مقررین نے آصف زرداری کے حالیہ بیانات کو کھلا دھوکہ، فریب اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ صدر مملکت کا بیان سیاسی منافقت اور سندھ دشمنی کی انتہا ہے۔ میرپورخاص میں سول اسپتال کے ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل اور مری اتحاد کی جانب سے پریس کلب کے سامنے الگ الگ احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر لیکھراج راٹھور، ڈاکٹر عمران مہر، سلام قریشی، معشوق مری، ساجن مری اور دیگر نے کہا کہ نئے کینال نکال کر سندھ کے 6 کروڑ عوام سے زیادتی کی کوشش کی جا رہی ہے ، وفاق فیصلہ فوری واپس لے۔ حیدرآباد میں ایوان زراعت سندھ کی جانب سے اولڈ کیمپس سے پریس کلب تک پیدل مارچ کیا گیا، جس کی قیادت ایوان زراعت کے صدر زین العابدین شاہ،جنرل سیکریٹری زاہد علی بھرگڑی ودیگر کر رہے تھے ۔ مارچ میں حیدرآباد ،میر پور خاص ڈویژن کے تمام اضلاع سے آبادگاروں اور کسانوں کے علاوہ خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ 

کینال احتجاج

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں