انسداد تجاوزات آپریشن کیخلاف رہائشیوں کی درخواستیں جرمانے کے ساتھ مسترد

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ نے کے پی ٹی کے خلاف یونس آباد کے رہائشیوں کی تجاوزات ہٹانے کے خلاف دائر درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے درخواست گزاروں پر 15،15 ہزار روپے جرمانہ عائد کر دیا۔۔۔
عدالت نے حکم دیا کہ جرمانے کی رقم 20 دن کے اندر ہائیکورٹ کلینک کے اکاؤنٹ میں جمع کرائی جائے ۔جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں درخواستوں کی سماعت کے دوران درخواست گزاروں کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ درخواست گزاروں نے متعلقہ پلاٹ خریدا تھا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا پلاٹ درخواست گزاروں کے نام پر رجسٹرڈ ہے ؟ ۔وکیل نے جواب دیا کہ درخواست گزاروں کے پاس رجسٹرڈ جنرل پاور آف اٹارنی موجود ہے ۔عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ جنرل پاور آف اٹارنی ملکیت کی منتقلی کی دستاویز نہیں ہوتی اور نہ ہی عدالتیں اسے ملکیتی ثبوت تسلیم کرتی ہیں۔ وکیل درخواست گزار سندھ اربن اسٹیٹ لینڈ آرڈیننس سے متعلق وضاحت نہ دے سکے ، جبکہ اسی آرڈیننس کے تحت مارکیٹ ویلیو سے کم قیمت پر حاصل کی گئی زمین کی الاٹمنٹ منسوخ کی گئی تھی۔عدالت نے قرار دیا کہ درخواست گزار ریگولرائزیشن کے شواہد فراہم کرنے میں ناکام رہے ۔ علاوہ ازیں سندھ ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کی انکوائری کے خلاف فروٹ ایکسپورٹرز کی درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ یہ انکوائری ایف آئی اے کے دائرہ اختیار میں آتی ہے ۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے انکوائری کے نام پر ایکسپورٹرز کو ہراساں کر رہی ہے ۔