پیپلزپارٹی دفن، زرداری مافیا باقی ،غلام مرتضیٰ جتوئی

کنڈیارو (نمائندہ دنیا )نیشنل پیپلز پارٹی (این پی پی)کے چیئرمین غلام مرتضیٰ جتوئی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اب دفن ہو چکی ہے۔۔
، اب صرف زرداری مافیا باقی ہے ، جس کا منشور کرپشن کے سوا کچھ نہیں۔ روٹی، کپڑا اور مکان کا منشور ذوالفقار علی بھٹو کا تھا، زرداری مافیا کا منشور صرف ذاتی مفادات کا تحفظ ہے ۔ وہ محراب لودھی ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔اس موقع پر سابق ایم پی اے ڈاکٹر احمد علی شاہ، سابق صوبائی وزیر مسرور جتوئی، این پی پی رہنما شکیل جلبانی، پروفیسر یاسین جلبانی اور فاروق احمد بھی موجود تھے ۔غلام مرتضیٰ جتوئی نے 6 کینال منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے پر دستخط کر کے پیپلز پارٹی نے خود کو یرغمال بنا لیا ہے اور اب وہ بھی احتجاج کرنے پر مجبور ہو گئی ہے ۔ سندھ کے تمام علاقوں اور زبانوں سے تعلق رکھنے والے لوگ کینالز کے خلاف دھرنے دے رہے ہیں، اور عوامی دباؤ کے تحت پیپلزپارٹی بھی ان مظاہروں میں شامل ہو رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ این پی پی کو تیزی سے فعال کیا جا رہا ہے ، یونین کونسلز، ٹاؤنز اور دیہات میں یونٹس قائم کیے جا رہے ہیں، اور جلد ہی سندھ سمیت ملک بھر میں پارٹی کو متحرک کیا جائے گا تاکہ عوام کو زرداری مافیا کی غلامی سے آزاد کرایا جا سکے ۔غلام مرتضیٰ جتوئی نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی میں مساوات صرف اس حد تک ہے کہ \"اپنا ہو یا پرایا، پیسے لیے بغیر بات نہیں بنتی\"۔ انہوں نے پارٹی کو سندھ میں مضبوط بنانے کا ٹاسک مسرور جتوئی کے سپرد کیا ہے ۔اس موقع پر ڈاکٹر احمد علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت کو پیپلز پارٹی سے استعفیٰ لینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ زرداری کا کینال منصوبے پر دستخط کرنا ان کے دوہرے معیار کا ثبوت ہے ۔ ہم خود کاشتکار ہیں اور جانتے ہیں کہ اگر پانی نہ ملا تو سندھ کی زمینیں بنجر ہو جائیں گی۔ڈاکٹر احمد علی شاہ نے مزید کہا کہ چین اور بھارت بھی صحرا میں کاشتکاری میں ناکام ہو چکے ہیں۔