مسائل کے حل کیلئے ایک پیج پر آنا ہو گا، سندھ ہائیکورٹ
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے ماتحت عدالتوں میں سہولتوں کی کمی اور سیکیورٹی کے مسائل پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی زیر صدارت 6 مئی کو اہم اجلاس طلب کر لیا۔
عدالت نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ہدایت دی ہے کہ اجلاس سے قبل ایک دوسرے کو اپنی تجاویز فراہم کریں اور 6 مئی کے اجلاس میں طے کیے گئے روڈ میپ سے آئندہ سماعت 14 مئی کو آگاہ کیا جائے ۔سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ کے روبرو ضیاء اعوان ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ، میئر کراچی سمیت دیگر اداروں نے فوکل پرسنز نامزد کر دیے ہیں تاہم کراچی بار اور ہائیکورٹ بار کی جانب سے تاحال فوکل پرسنز کا تقرر نہیں ہوا۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ بار ایسوسی ایشنز اس ہفتے فوکل پرسنز مقرر کر دیں گی۔جسٹس آغا فیصل نے ریمارکس دیے کہ عدلیہ میں موجود مسائل کے حل کے لیے وکلا اور تمام اداروں کو ایک پیج پر آنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ سٹی کورٹ صرف 12 ایکڑ پر قائم ہے جہاں نیا انفرا اسٹرکچر ممکن نہیں، البتہ فوری سہولیات پر کام ہو سکتا ہے ۔ عدالت نے تجویز دی کہ کسی نئی جگہ پر عدالتی کمپلیکس قائم کرنے کی نشاندہی کی جائے ۔سرکاری وکیل کے مطابق کورنگی میں قائم عدالتوں میں کچھ شِعبے فوری منتقل کیے جا سکتے ہیں، تاہم وکلا نے اس تجویز کو تقسیم کی سازش قرار دے کر مسترد کر دیا۔