ایران پر اسرائیلی حملہ عالمی جنگ کا پیش خیمہ ہوسکتا، شجاع شیخ
نوشہروفیروز (نمائندہ دنیا)تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جمعۃ المبارک کی صبح اسرائیلی جنگی طیاروں کی جانب سے ایران پر کیا گیا بڑا حملہ نہایت تشویشناک ہے ، جس میں ایران کی جوہری تنصیبات اور پاسدارانِ انقلاب کے ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا گیا۔
حملے میں پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی سمیت متعدد جوہری سائنسدانوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا جبکہ رہائشی علاقوں پر بمباری کے نتیجے میں کئی شہری جاں بحق ہوئے ۔شجاع الدین شیخ نے الزام عائد کیا کہ اسرائیل کا ایران کے خلاف اعلانِ جنگ دراصل مشرقِ وسطیٰ کی جنگ کو عالمی سطح پر پھیلانے کی سازش ہے ۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا یہ بیان کہ \\\"ایران پر حملے اُس وقت تک جاری رہیں گے جب تک اسرائیل اپنے اہداف حاصل نہیں کر لیتا\\\"دراصل خطے میں مزید آگ بھڑکانے کی کوشش ہے ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کا یہ دعویٰ کہ اسرائیل نے اُسے اطلاع دیے بغیر ایران پر حملہ کیا، سراسر جھوٹ پر مبنی ہے ، کیونکہ مغربی ممالک نے حملے سے ایک دن قبل ہی اپنے سفارتی عملے کو خلیجی ریاستوں سے واپس بلا لیا تھا، جو اسرائیل کے حملے کی پیشگی منصوبہ بندی کا ثبوت ہے۔ امیر تنظیم نے امریکی پالیسی کو دوغلا قرار دیتے ہوئے کہا کہ سابق صدر ٹرمپ امن کے نعرے تو لگاتے ہیں، مگر حقیقت میں وہ گریٹر اسرائیل منصوبے کے مکمل حامی ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس حملے کے نتیجے میں روس اور چین کا سخت ردعمل سامنے آ سکتا ہے ، جبکہ ایران بھی اُن ہمسایہ ممالک کو نشانہ بنا سکتا ہے جن کی فضائی حدود استعمال کرکے اسرائیل نے یہ حملے کیے ۔ شجاع الدین شیخ نے پاکستان کو چوکنا رہنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ابلیسی اتحاد ثلاثہ یعنی اسرائیل، امریکہ اور بھارت کا اصل ہدف پاکستان کا جوہری پروگرام اور اس کی میزائل و ڈرون ٹیکنالوجی ہے۔