جعلی عدالتی دستاویزات کے ذریعے بینک لاکر سے قیمتی اشیاء نکلوانے کا انکشاف
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت ملیر کی عدالت میں مرحوم شخص کی وراثت کی تقسیم کے مقدمے میں جعلی عدالتی دستاویزات کے ذریعے بینک لاکر سے قیمتی اشیاء نکلوانے کا انکشاف ہوا ہے ۔
عدالت نے اس معاملے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے درخواست گزار کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے تین روز میں جواب طلب کرلیا ہے ۔ عدالت کو پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق عدالتی ناظر نے تصدیق کی ہے کہ جعلی اور من گھڑت عدالتی دستاویزات استعمال کرکے بینک لاکر سے اشیاء نکلوا لی گئیں۔ عدالت نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ متعلقہ بینک نے بھی دستاویز کی تصدیق کے بغیر اشیاء حوالے کر دیں حالانکہ اس کیس میں عدالت کی جانب سے کوئی باضابطہ حکم نامہ جاری نہیں کیا گیا تھا۔عدالت نے یہ بھی نشاندہی کی کہ مقدمے میں اب تک اشیاء کی تفصیلی فہرست بھی تیار نہیں کی گئی، درخواست گزار نے اسی نوعیت کی درخواست سیشن کورٹ شرقی میں دائر کرنے کے حقائق بھی عدالت سے چھپائے ۔ شوکاز نوٹس کے مطابق ان تمام اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ درخواست گزار نے مبینہ طور پر بینک انتظامیہ اور دیگر عناصر کے ساتھ ملی بھگت کرکے جعلی دستاویزات تیار کیے اور عدالت کے ساتھ دھوکہ دہی کی کوشش کی۔