کمشنرلسٹ نظرانداز،شہری مہنگی چینی خریدنے پر مجبور

کمشنرلسٹ نظرانداز،شہری مہنگی چینی خریدنے پر مجبور

کراچی(رپورٹ :حمزہ گیلانی)حکومتی کریک ڈاؤن،نرخ نامے کے اجرا اور انتظامیہ کی کوششوں کے باوجود چینی کی قیمتیں تاحال کنٹرول میں نہ آسکیں ۔ایکس مل،ہول سیل اور ریٹیل مارکیٹوں میں چینی کی قیمتوں میں نمایاں تضاد برقرار ہے جس کے باعث باعث شہری مہنگی چینی خریدنے پر مجبور ہیں۔

چیئرمین گروسرز اینڈ ہول سیلرز ایسوسی ایشن عبدالرؤف ابراہیم کے مطابق ایکس مل سطح پرسرکاری قیمت ماہ اگست کیلئے 167 روپے فی کلو مقرر ہے مگر شوگر ملز مالکان چینی 169 روپے فی کلو میں فروخت کر رہے ہیں ،اسی طرح ہول سیل مارکیٹ میں چینی کی سرکاری قیمت 170روپے طے کی گئی تھی لیکن عملی طور پر 172روپے فی کلو میں دستیاب ہے جبکہ ریٹیل سطح پر صورتحال مزیدسنگین ہے ۔ عبدالرؤف ابراہیم کا کہنا ہے کہ ریٹیل مارکیٹ میں فی کلو چینی کی قیمت 182روپے تک پہنچ چکی ہے حالانکہ کمشنرنے چند روز قبل اس کی قیمت 173 روپے فی کلو مقرر کی تھی، یوں ہول سیل مارکیٹ کے مقابلے میں ریٹیل قیمت 10روپے زائد ہے جو انتظامی عملداری پر سوالیہ نشان ہے ۔چیئرمین گروسرز اینڈ ہول سیلرز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ اگر شوگر ملز سرکاری نرخ پر چینی فروخت کریں تو ہول سیل سطح پر فی کلو چینی کی قیمت میں 2روپے کی کمی ہوجائے گی ۔ انہوں نے دنیا نیوز کو بتایا کہ کمشنرکی پرائس لسٹ کی شہر بھر میں کوئی رٹ نہیں ۔ادھر شہری حلقوں نے بھی متعلقہ انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ چینی کی قیمتوں پر مؤثر اور نتیجہ خیز کنٹرول کیلئے کڑی نگرانی کریں ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں