صنعتی علاقوں کی بہتری کیلئے9ارب 28کروڑ منظور

صنعتی علاقوں کی بہتری کیلئے9ارب 28کروڑ منظور

وزیراعلیٰ کی زیرصدارت کراچی کی بڑی صنعتی انجمنوں کے نمائندوں کا اجلاس،تمام زونز میں سڑکوں سمیت انفرااسٹرکچر کی بحالی اور ترقی کے روڈ میپ کو حتمی شکل دی گئیپیر سے ترقیاتی کام شروع اور 6ماہ میں مکمل کئے جائیں،اسی نوعیت کا ایک اور ترقیاتی پیکیج بھی دینگے ،مرادعلی شاہ،شفافیت اور مؤثر عملدرآمدکیلئے نگران کمیٹی بنانے کافیصلہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کراچی کی بڑی صنعتی انجمنوں کے نمائندوں کے ساتھ اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کراچی کے صنعتی علاقوں میں سڑکوں اور متعلقہ بنیادی ڈھانچے کی فوری مرمت اور دیکھ بھال کیلئے 9 ارب 28 کروڑ 20 لاکھ روپے کی منظوری دے دی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ پیر سے ترقیاتی کام شروع کیے جائیں اور انہیں 6 ماہ کے اندر مکمل کیا جائے تاکہ صنعتی علاقوں کیلئے اسی نوعیت کا ایک اور ترقیاتی پیکیج دیا جا سکے ۔وزیراعلیٰ نے کراچی انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن، سائٹ ایسوسی ایشن، بن قاسم ایسوسی ایشن اور لانڈھی ایسوسی ایشن کے نمائندوں کے ہمراہ پیش رفت کا جائزہ لیا اور شہر کے تمام صنعتی زونز میں بنیادی انفرااسٹرکچر کی ترقی اور بحالی کے لیے روڈ میپ کو حتمی شکل دی ۔ اجلاس میں صوبائی وزیرِ صنعت جام اکرام دھاریجو، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، میئر مرتضیٰ وہاب، کمشنر کراچی حسن نقوی، ایڈیشنل سیکریٹری صنعت طارق قریشی، زبیر موتی والا، کراچی انڈسٹریل ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین زاہد سعید، کراچی انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر محمد اکرام، زبیر چھایا (کراچی انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن/کراچی انڈسٹریل ٹریڈ اسٹیٹ)، نارتھ کراچی ایسوسی ایشن کے صدر فیصل معیز، لانڈھی ایسوسی ایشن کے صدر ریان اشرف، زین بشیر، سائٹ ایسوسی ایشن کے صدر احمد عظیم، بن قاسم ایسوسی ایشن کے صدر شکیل اشرف، فیڈرل بی ایریا ایسوسی ایشن کے صدر شیخ تحسین اور دیگر نے شرکت کی۔

فنڈز میں سائٹ ایسوسی ایشن کیلئے 2 ارب ،سائٹ سپر ہائی وے حصہ اول فیز اول اور دوم کے لیے 70 کروڑ  ، نارتھ کراچی ایسوسی ایشن کیلئے 72 کروڑ 17 لاکھ 40 ہزار ، فباٹی کیلئے 86 کروڑ 5 لاکھ 50 ہزار روپے ، لانڈھی ایسوسی ایشن کیلئے 2 ارب روپے ، کورنگی ایسوسی ایشن (بشمول پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن) کیلئے 2 ارب روپے اور بن قاسم ایسوسی ایشن کیلئے 1 ارب روپے شامل ہیں ۔ صنعت کاروں نے کہاکہ ماضی کی روایت کے مطابق عمل درآمد اور رقوم کی ادائیگی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے بجائے گرانٹ اِن ایڈ کے ذریعے کی جائے تاکہ کام تیزی سے مکمل ہو سکے ۔مراد علی شاہ نے ہدایت کی کہ پی سی ون کمشنر کراچی اور پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈپارٹمنٹ کی مشاورت سے حتمی بنائے جائیں اور اس معاملے کو موجودہ بجٹ سے ہٹ کر فنڈز کی منظوری کے لیے کابینہ فنانس کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے ۔شفافیت اور مؤثر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے تجویز دی گئی کہ ایک نگران کمیٹی قائم کی جائے تاکہ عمل درآمد کی نگرانی کی جا سکے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں