سموگ: شہری ماسک پہننے سے گریزاں، انتظامی کارروائیاں بے سود

سموگ: شہری ماسک پہننے سے گریزاں، انتظامی کارروائیاں بے سود

لاہور(اپنے سٹی رپورٹر سے،ایجوکیشن رپورٹر)انسداد سموگ کے حوالے سے دفعہ 144 پر عملدرآمد نہ ہوسکا، شہری ماسک پہننے سے گریزاں جبکہ انتظامی کارروائیاں بھی مبینہ طورپر بے سود دکھائی دیتی ہیں۔

لاہور سمیت پوری ڈویژن بھر میں انسداد سموگ احکامات کی خلاف ورزی پر کارروائیوں کی رپورٹ جاری کر دی گئی۔ تفصیل کے مطابق سرکاری و نجی دفاتر، سکولوں، مارکیٹوں، لاری اڈوں میں شہریوں اور سرکاری افسروں اور ملازمین نے ماسک کا استعمال نہ کیا۔ لاہور ڈویژن میں ایکسائز، ٹریفک پولیس اور ٹرانسپورٹ کی 10 ٹیموں کے ناکے، متفرق چیکنگ اور جنرل ہولڈ اپ بھی سموگ کم نہ کر سکا ،شہر میں ایل ڈبلیو ایم سی،واسا،ایم سی ایل کی جانب سے پانی کا چھڑکاؤ بھی کیا جا رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق فصلوں کی باقیات جلانے پر 362 مقدمات اور 67لاکھ کے جرمانہ کئے گئے ،ایمیشن کنٹرول سسٹم کی خلاف ورزی پر 196 یونٹس کو سیل کیا گیا۔لاہور ،شیخوپورہ ،ننکانہ موٹروے سکواڈز نے 65مقدمات اور 24لاکھ 50ہزار روپے کے جرمانے کئے ۔ فیکٹریوں کو سربمہر کرنابھی سموگ میں کمی نہ لا سکا۔ادھر لاہور شہر کے 9 زونز میں مختلف مقامات پر سموگ ایمرجنسی کیمپس قائم کر دئیے گئے ،ڈی سی رافعہ حیدر کا کہنا ہے ایمرجنسی کیمپس میں شہریوں کو فری ماسکس کی تقسیم یقینی بنائی جائیگی۔

دوسری طرف ایک اجلاس میں کمشنر محمد علی رندھاوا نے ماسک کے استعمال، تعلیمی اداروں میں ہفتے کی چھٹی پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی۔اجلاس میں بتایا گیا شمالی لاہور و محمود بوٹی ایریا میں صنعتی یونٹس کی چیکنگ کے دوران 6 یونٹس کے خلاف کارروائی کی گئی، مقدمات بھی درج کرائے گئے۔

اجلاس میں بتایا گیا ڈویژن بھر میں گاڑیوں کے 16812 چالان جبکہ 3 کروڑ 29 لاکھ جرمانہ کیا گیا، 7733 گاڑیاں، 1760 ٹرالیاں وغیرہ بھی بند کردی گئی ہیں۔ 24 گھنٹوں میں شکایت کا ازالہ نہ ہونے پر کمشنر آفس خود ازالہ کر ائے گا۔ ادھر تعلیمی اداروں کی انتظامیہ بھی ماسک کے حوالے سے سنجیدہ نہیں۔ تعلیمی اداروں میں بھی اساتذہ اور طلبہ نے ہدایات کو پس پشت ڈال دیا ۔گنتی کے چند اساتذہ اور طلبہ نے ماسک پہن رکھا تھا۔ کالجز سمیت جامعات میں بھی ماسک کی پابندی نہیں کی جا رہی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں