سیوریج تبدیلی کے 33 کروڑ سمن آباد انڈر پاس کی آرائش پر خرچ

سیوریج تبدیلی کے 33 کروڑ سمن آباد انڈر پاس کی آرائش پر خرچ

لاہور(شیخ زین العابدین)سمن آباد انڈر پاس سے ملحقہ نئی سروسز بچھانے کے منصوبے پر عمل درآمد نہ ہوسکا، سیوریج کی تبدیلی کے لئے رکھے گئے 33 کروڑ کے فنڈز دیگر مقاصد پر استعمال ہوگئے۔

گلشن راوی مین بلیوارڈ پر ٹوٹی ہوئی لائن کو تبدیل نہ کیا جاسکا۔تفصیل کے مطابق سمن آباد انڈر پاس کی تعمیر کے دوران پی سی ون کو نظر انداز کر دیا گیا، انڈر پاس کے ساتھ سیوریج کی مرکزی لائن بچھانے کے لئے 33 کروڑ کا بجٹ منظور کیا گیا جوانڈر پاس کی تزئین و آرائش پر خرچ کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔واسا نے سمن آباد رحمت علی روڈ کی سیوریج لائن کو بھی خطرناک قرار دیا تھا۔ماضی میں واسا کی بوسیدہ اور ناکارہ سیوریج لائنز کے ٹوٹنے کے واقعات رونما ہوچکے، گلشن راوی مین بلیوارڈ کے نیچے گزرنے والی سیوریج لائن بھی 3 مرتبہ ٹوٹ چکی ہے۔ ستمبر 2019 میں گلشن راوی مین بلیوارڈ پر شگاف پڑا تھا، 23 جولائی 2020 کو اسی مقام پر سیوریج لائن ٹوٹنے کا واقعہ پھر پیش آیا،سیوریج لائن کا کراؤن فیل ہونے کے سبب سڑک میں شگاف پڑا۔ گلشن راوی مین بلیوارڈ کے نیچے 48 انچ کی 35 سال پرانی سیوریج لائن گزر رہی ہے ،اس کی میعاد پوری ہونے کے باوجود تبدیل نہیں کیا گیا۔ شگاف میں ریت اور مٹی ڈال کر واسا کی ٹیمیں غائب ہوجاتی ہیں،مرکزی سیوریج لائن کو تبدیل نہ کرنے کی وجہ سے انڈر پاس کو بھی نقصان کا خدشہ ہے ۔پراجیکٹ ڈائریکٹر ایل ڈی اے کا کہنا ہے کہ انڈر پاس سے ملحقہ سیوریج اور واٹر سپلائی لائنوں کی تبدیلی کا کام کیا ہے تاہم مرکزی سیوریج لائن کی تبدیلی واسا کا کام ہے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں