کار خانوں میں غیر رجسٹرڈ بوائلرز، حادثات بڑھ گئے
لاہور(عاطف پرویز سے)محکمہ صنعت کی مبینہ غفلت سے کارخانوں میں غیر رجسٹرڈ بوائلر کی تعداد میں اضافے ہونے لگا۔ صوبے میں کتنے بوائلرز نصب ہیں، انڈسٹری ڈیپارٹمنٹ کے پاس ریکارڈ نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیل کے مطابق آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبے بھر کی متعدد فیکٹریوں اور کارخانوں میں غیر رجسٹرڈ بوائلرز نصب ہیں جن کی نگرانی نہ ہونے کی وجہ سے حادثات کی شرح میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے ۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ چیف بوائلر انسپکٹر کے پاس صوبے میں موجود بوائلرز کا کوئی جامع ریکارڈ موجود نہیں ہے ، نہ ہی یہ معلوم ہے کہ بوائلرز کی رجسٹریشن یا معائنہ کے لئے کتنی فیس وصول کی گئی۔ یہ غفلت نہ صرف محکمہ کی غیر ذمہ داری کو ظاہر کرتی ہے بلکہ مزدوروں کی زندگیوں کو بھی خطرے میں ڈالتی ہے ۔ آڈیٹر جنرل کی 2022 اور 23 دو سال کی رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی کی گئی۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ناقص مانیٹرنگ کے سبب کئی حادثات ہو چکے ہیں جو جان و مال کے نقصان کا باعث بنے ۔ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں محکمہ انڈسٹری پر زور دیا گیا ہے کہ فوری طور پر تحقیقات کا آغاز کرکے غفلت برتنے والے افسروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور غیر رجسٹرڈ بوائلرز کی مکمل فہرست بنا کر انہیں رجسٹریشن کے عمل سے گزارا جائے ۔محکمہ انڈسٹری کے ذمہ داروں کی اس لاپروائی نے نہ صرف فیکٹریوں میں کام کرنے والے مزدوروں کی زندگیاں داؤ پر لگا دی ہیں بلکہ صنعتی سیفٹی کے معیار پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا ہے ۔مکمل تحقیقات کے بغیر مزید حادثات کے امکان کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ لہٰذا، محکمہ انڈسٹری کو اپنی ذمہ داریوں کو سمجھ کر جامع اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ مستقبل میں اس قسم کی غفلت کی گنجائش باقی نہ رہے ۔