اورنج ٹرین :لاکھوں خرچ کے باوجود ڈرین کی صفائی نہ ہوئی
لاہور(سٹاف رپورٹر سے)اورنج ٹرین نالے کی ڈی سلٹنگ پر پیسے خرچ کرنے کے باوجود ڈرین جوں کی توں ہے، نومبر 2023 میں تیس لاکھ روپے سے اورنج ٹرین پیکیج ٹو کی ڈی سلٹنگ کی گئی۔۔۔
اپریل 2024 میں دوبارہ اورنج ٹرین کی ڈی سلٹنگ پر فنڈز خرچ کیے گئے ، نالے کی ڈی سلٹنگ پر 29 لاکھ 38 ہزار روپے کی رقم خرچ کی گئی، اکتوبر 2024 میں تیسری مرتبہ نالے کی ڈی سلٹنگ کے لیے 29 لاکھ 88 ہزار روپے کا تخمینہ لگا لیا گیا، دو سال میں تیسری مرتبہ اورنج ٹرین پیکیج ٹو کی ڈی سلٹنگ پر فنڈز خرچ کیے جائیں گے ، لاکھوں روپے کے فنڈز خرچ کرنے کے باوجود میٹرو اورنج ٹرین پیکیج ٹو سے نکاسی آب کا معمہ حل نہ ہوسکا، اورنج ٹرین پیکیج ٹو کا نکاسی آب کا سسٹم بند اور بری طرح متاثر ہے ، اورنج ٹرین کی تعمیر کے دوران ڈرینج سسٹم قواعد کے برعکس بچھانے کا انکشاف ہوا ہے ، علی ٹاؤن سے چوبرجی تک آر سی سی ڈرین اور درمیانی ڈرین کوڑا کرکٹ سے بھر چکی ہے، علی ٹاؤن سے چوبرجی تک بارشی پانی کے نکاس کی ڈرین تاحال فعال نہیں ہے، ڈیزائن میں غلطی کے سبب سکیم موڑ سے سمن آباد تک ڈرین سڑک کے لیول پر بنا دی گئی، یتیم خانہ چوک اور اس کے سو فٹ تک بارشی پانی کے نکاس کا نیا سسٹم بند ہو گیا۔