ایل ڈی اے سٹی ہاؤسنگ سکیم منصوبہ میں مبینہ بے ضابطگیاں

 ایل ڈی اے سٹی ہاؤسنگ سکیم منصوبہ میں مبینہ بے ضابطگیاں

لاہور(شیخ زین العابدین)فیروز پور روڈ پر بننے والی ایل ڈی اے سٹی ہائوسنگ سکیم منصوبہ میں مبینہ بے ضابطگیاں،قانونی تقاضے پامال کرتے ہوئے زمین کی خریداری اور پلاٹوں کی فروخت میں ہیر پھیر کی گئی۔۔۔

سکیم میں پلاٹوں کی خریدوفروخت میں ڈویلپمنٹ پارٹنرز کی قانون شکنی سامنے آگئی، سکیم کے ڈویلپمنٹ پارٹنرز کی طرف سے پلاٹوں کی بکنگ و فروخت کا ڈیٹا ایل ڈی اے کو فراہم نہ کیا گیا، ڈویلپمنٹ پارٹنرز کی طرف سے من مرضی پلاٹوں کی فروخت سے متعلق ایل ڈی اے کو اندھیرے میں رکھا گیا، معاہدے کی شق سات کے تحت ڈویلپمنٹ پارٹنرز نے پلاٹوں کی فروخت کا ویریفائیڈ ڈیٹا فراہم کرنا ہے ، این او سی کی شق تین کے تحت ڈویلپمنٹ پارٹنرز نے پر ہفتے پلاٹوں کا ریکارڈ اتھارٹی کو دینا ہے ، ڈویلپمنٹ پارٹنرز نے اراضی کی خرید کے عوض فائلوں کی فروخت سے متعلق نیب کا این او سی بھی نہ دیا، ایل ڈی اے سکیم ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے جناح سیکٹر کے 10172 پلاٹوں کی فائلیں ڈویلپمنٹ پارٹنرز کو دی گئی، عوام کے مال کے تحفظ کے لئے ان فائلوں کی جانچ پڑتال کا کوئی میکنزم نہ بنایا گیا۔ آڈیٹر جنرل کے اعتراضات کے باوجود ایل ڈی اے کی طرف سے کوئی مطمئن جواب نہ دیا، سکیم کی تمام بکنگ اور فروخت شدہ فائلوں کا ڈیٹا آڈٹ کو فراہم نہ کیا گیا، آڈیٹر جنرل نے فائلوں کی مانیٹرنگ نہ کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش کر دی گئی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں