حکومتی منظوری کے باوجود نکاسی آب کی 50 سکیمیں تعطل کا شکار

حکومتی منظوری کے باوجود نکاسی آب کی 50 سکیمیں تعطل کا شکار

لاہور(شیخ زین العابدین)لاہور کے شہریوں کو نکاسی آب کے مسائل سے نجات دلانے کے لیے مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں واسا کو 50 نئی ترقیاتی سکیمیں دی گئیں، جن میں پرانی اور بوسیدہ سیوریج لائنوں کی تبدیلی بھی شامل ہے۔

لیکن کئی اہم منصوبے تاحال تعطل کا شکار ہیں، جس کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں سیوریج کے مسائل سنگین ہوتے جا رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کی پرانی اور خستہ حال سیوریج لائنوں کی تبدیلی کا منصوبہ بجٹ میں شامل کیے جانے کے باوجود عملی شکل اختیار نہ کر سکا۔ شہر کی 20 مرکزی سیوریج لائنوں کو تبدیل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا، لیکن بیشتر علاقوں میں تاحال کام شروع نہیں ہو سکا۔حکومت پنجاب نے واسا کو سالانہ ترقیاتی پروگرام (اے ڈی پی ) 2024-25 میں 50 نئی ترقیاتی سکیمیں دی ہیں، جن میں بوستان کالونی، ستوکتلہ، ایل ایم پی ڈسپوزل سیوریج لائنز کی تبدیلی بھی شامل ہے ۔ تاہم یہ اہم منصوبے اب تک تعطل کا شکار ہیں۔بوستان کالونی سیوریج لائن ، بجٹ میں شامل، لیکن کام شروع نہیں ہوا، ستوکتلہ ڈسپوزل سیوریج لائن ، منصوبہ تاحال التوا کا شکار، ایل ایم پی ڈسپوزل سیوریج لائن پر عملی پیش رفت نہ ہو سکی، پیکو روڈ سیوریج لائن کامنصوبہ تاخیر کا شکار ہے ۔ گرین ٹاؤن حسن بصری روڈ سیوریج لائن پر کام شروع نہ ہو سکا، آؤٹ فال روڈ سیوریج لائن بجٹ میں شامل، مگر عمل درآمد نہ ہو سکا۔ اسلام پورہ سیوریج لائن منصوبہ موجود، کام کا آغاز نہیں ہوا، سبزہ زار سیوریج لائن تبدیلی کے انتظار میں ہے ، یہ سیوریج لائنیں کئی دہائیوں پرانی ہو چکی ہیں، جن کی خستہ حالی کے باعث بارشوں میں شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کھڑا ہو جاتا ہے جبکہ سیوریج بیک فلو کا مسئلہ بھی شدت اختیار کر چکا ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں