12سال سے انٹرا سٹی پبلک ٹرانسپورٹ نظام ٹھپ
لاہور (سٹاف رپورٹر سے )لاہور میں انٹرا سٹی پبلک ٹرانسپورٹ ایک بے قابو نظام کا منظر پیش کر رہی ہے ۔ بارہ سال سے زائد کا عرصہ بیت چکا، مگر محکمہ ٹرانسپورٹ پنجاب نے شہری ٹرانسپورٹ کے لیے کوئی باقاعدہ کرایہ نامہ جاری نہیں کیا۔
نہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تبدیلی کے بعد کوئی کرایہ ریویو کیا جاتا ہے ، نہ کسی سٹیک ہولڈر کو اعتماد میں لیا جاتا ہے ۔ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے اہلکار صرف نمائشی کارروائیوں تک محدود ہیں۔ چالان ضرور ہوتے ہیں، مگر جب سرے سے کوئی کرایہ نامہ موجود ہی نہ ہو، تو ان کارروائیوں کی قانونی و اخلاقی حیثیت کیا رہ جاتی ہے ، چالان کا مقصد صرف آمدن میں اضافہ دکھانا رہ گیا ہے ۔دوسری جانب وزیر ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ بلال اکبر خان نے زائد کرایہ وصول کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ پٹرول کی قیمتوں کے مطابق کرایہ لسٹ جاری کی جائے گی اور کسی طور بلاجواز اضافہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔بلال اکبر خان کا مؤقف ہے کہ ایسے مافیا کو لگام دی جائے گی جو پٹرول کی معمولی قیمت بڑھنے پر ناجائز کئی گنا کرایہ بڑھا دیتے ہیں۔