ایل ڈی اے کاکمرشل آڈٹ ترجیحات سے خارج

ایل ڈی اے کاکمرشل آڈٹ ترجیحات سے خارج

لاہور (سٹاف رپورٹر سے )لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے مالیاتی امور پر بڑے سوالات اٹھنے لگے۔ انیس سال گزر گئے، مگر ایل ڈی اے کا کمرشل آڈٹ مکمل نہ ہو سکا۔

2008 سے 2023 تک اقتدار میں آنے والی کسی بھی حکومت نے ادارے کی مالی شفافیت کو جانچنے کے لیے سنجیدہ کوشش نہ کی۔بزدار حکومت ہو یا حمزہ شہباز کا مختصر دور، پرویز الٰہی کی انتظامیہ ہو یا موجودہ حکومت۔سبھی نے ایل ڈی اے کے کمرشل آڈٹ کو ترجیحات سے خارج رکھا۔ایل ڈی اے کی جانب سے کمرشل آڈیٹر کی تعیناتی کی تصدیق تو ہوئی، لیکن عملدرآمد آج تک نہ ہو سکا۔اتھارٹی نے دو سال قبل اربن ڈویلپمنٹ ونگ کا کمرشل آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا تھا،جس میں مالی سال 2013-14 سے 2019-20 تک کی ریونیو تفصیلات اور نیلامی کی آمدن چیک کرنا شامل تھا۔آڈٹ میں پلاٹوں کی نیلامی، کمرشلائزیشن فیس، نادہندگان اور جرمانوں کی وصولی کی چھان بین شامل تھی،مگر کمرشل آڈیٹر کی منظوری کے باوجود آڈٹ کا عمل ادھورا چھوڑ دیا گیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں