مکالمہ باہمی جذبات سمجھنے میں مددگار ثابت ہوتا:مقررین

مکالمہ باہمی جذبات سمجھنے میں مددگار ثابت ہوتا:مقررین

امیدہے ایسے ثقافتی و تعلیمی تبادلے قومی یکجہتی کا سبب بنیں گے :رامیش سنگھ

لاہور (خبر نگار)مکالمہ نا صرف نظریات کو وسعت دیتا ہے بلکہ ایک دوسرے کے جذبات اور مؤقف کو سمجھنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے ۔ باہمی گفتگو سے ہی ہم اپنی کمزوریاں پہچان کر متحد قوم کے طور پر آگے بڑھ سکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار مقررین نے ایوان اقبال کمپلیکس کے زیر اہتمام ثقافتی میلہ میرے رنگ ،سب اپنے کی اختتامی تقریب سے خطاب میں کیا۔ مہمان خصوصی صوبائی وزیراقلیتی امور سردار رامیش سنگھ اروڑا تھے جبکہ سینئر صحافی و تجزیہ کار سلمان غنی،نوید چودھری اور اعظم چودھری بھی تقریب میں موجود تھے ۔ میزبانی ایڈمنسٹریٹر ایوان اقبال انجم وحید نے کی۔ رامیش سنگھ اروڑا نے پشاور یونیورسٹی،پونچھ یونیورسٹی اور قراقرم یونیورسٹی سے آئے اساتذہ اور طلبہ سے گفتگو کرتے کہا مکالمے ، برداشت اور احترام سے ہی غلط فہمیاں دور اور دلوں میں قربت پیدا ہوتی ہے ۔ امید ہے ایسے ثقافتی و تعلیمی تبادلے قومی یکجہتی کا سبب بنیں گے ۔ سلمان غنی نے کہا نوجوانوں کو مایوس نہیں ہونا چاہیے ، وہ ملک کو مضبوط بنانے کیلئے کردار ادا کریں۔ نوید چودھری نے کہا اختلافِ رائے قبول کرنا مہذب معاشرے کی پہچان ہے ، یہی رویے آگے چل کر مضبوط پاکستان کی بنیاد بنتے ہیں۔ تقریب میں ڈپٹی ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افیئرزپونچھ یونیورسٹی ڈاکٹر کاشف اعوان،لیکچرر صدف رزاق،پشاور یونیورسٹی کے لیکچرر شاہ سعود خان، چیئرمین شعبہ سوشیالوجی قراقرم یونیورسٹی ڈاکٹر جعفر امان،شہاب غوری نے بھی شرکت کی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں