شہر کی سڑکوں کو ایک لیول پر لانے کا مسئلہ حل نہ ہوسکا،مسائل برقرار
الگ الگ معیار کے تحت بننے والی سڑکوں کی غیر یکسانیت سے بارشی پانی کھڑا ہونا، نکاسی آب ، ٹریفک مسائل معمول بنتے جا رہے سڑکوں کو ایک لیول پر لانے کا منصوبہ زبانی دعوؤں تک محدود،احکامات،سرویز اورسمریز کے باوجود عملی اقدامات سامنے نہ آ سکے
لاہور (شیخ زین العابدین)لاہور کی سڑکوں کو ایک لیول پر لانے کا معاملہ فائلوں میں ہی الجھ کر رہ گیا۔احکامات، سرویز اور سمریز کے باوجود عملی اقدامات سامنے نہ آ سکے ۔غیر یکساں روڈ لیول شہریوں کیلئے مستقل مسئلہ بنتے جا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق لاہور کی سڑکوں کو ایک لیول پر لانے کا معاملہ محض زبانی دعوؤں تک محدود ہو کر رہ گیا۔ محکمہ ہاؤسنگ کی ہدایت پر ٹیپا نے سڑکوں کے لیول سے متعلق سروے تو مکمل کیا مگر اسکے بعد پیشرفت رک گئی۔ ڈی جی ایل ڈی اے نے سڑکوں کے خراب لیول، انکے اثرات اور ممکنہ حل سے متعلق تفصیلی سمری وزیراعلیٰ پنجاب کو ارسال کی تھی تاہم یہ بھی دیگر مفادِ عامہ کے منصوبوں کی طرح منظوری کے انتظار میں دفن ہو گئی۔لاہور میں اداروں کے الگ الگ معیار کے تحت بننے والی سڑکوں نے روڈ لیول کو غیر متوازن بنا دیا ہے ،کہیں سڑکیں بلند اور ساتھ والی گلیاں اور سروس لین نیچی ہو چکی ہیں۔
اس غیر یکسانیت سے بارشی پانی کھڑا ہونا، نکاسی آب اور ٹریفک جام مسائل معمول بنتے جا رہے ہیں۔حکومت نے ٹیپا کو ہدایت کی تھی کہ لاہور بھر میں روڈ لیولز، گرین بیلٹس اور بلڈنگ پلنتھ لیولز کا تفصیلی جائزہ لیکر یکساں پالیسی بنائی جائے ۔ اسی تناظر میں ٹیپا نے سٹینڈرڈائزیشن آف روڈ انفراسٹرکچر کے رولز تیار کرنے اور انکے نفاذ کی سفارش بھی کی۔ یہ بھی تجویز دی گئی کہ ٹیپا کے دائرہ کار کو دیگر ڈویلپمنٹ اتھارٹیز تک بڑھا کر پورے شہر میں یکساں معیار نافذ کیا جائے تاہم یہ تمام سفارشات وزیراعلیٰ کو ارسال ہونے کے باوجود تاحال حتمی منظوری حاصل نہ کر سکیں۔یوں لاہور کی سڑکوں کو ایک لیول پر لانے کا منصوبہ اب بھی عملی اقدام کا منتظر ہے جبکہ شہری غیر منظم انفراسٹرکچر کے نتائج روزانہ بھگتنے پر مجبور ہیں۔