سیلاب سے پٹڑیاں زیر آب،2ماہ تک آپریشن معطل،ریلوے کو 10 ارب کا خسارہ

سیلاب   سے   پٹڑیاں   زیر   آب،2ماہ   تک   آپریشن   معطل،ریلوے   کو   10  ارب    کا   خسارہ

ملتان(شفقت بھٹہ)سال 2022پاکستان ریلوے کیلئے خسارے کا سال رہا، سیلاب کی وجہ سے ریلوے کی پٹڑیاں زیر آب آگئیں جبکہ برسوں پرانے پل بھی پانی میں بہہ گئے جس کے باعث دو ماہ سے زائد عرصہ تک ریلوے آپریشن معطل رہا جس سے محکمہ کو 10 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔

 سیلابی تباہ کاریوں کے باعث بلوچستان سے منقطع ریلوے رابطہ تاحال مکمل بحال نہیں ہوسکا ہے ۔ ایک رپورٹ کے مطابق سیلاب سے مجموعی طور پر ریلوے کو 15 ارب روپے کا نقصان ہوا جبکہ سال بھر میں ریلوے کا مالی خسارہ 50 ارب روپے سالانہ سے تجاوز کر چکا ہے ۔ اسی طرح سال بھر میں ٹرینوں کے چھوٹے بڑے 53 حادثات پیش آئے جن میں 4 افراد جان کی بازی ہارگئے جبکہ محکمہ ریلوے کی کروڑوں روپے کی بوگیوں کے نقصان کے ساتھ اربوں روپے کا انفراسٹرکچر بھی تباہ ہوا۔ بوگیوں کی قلت کی وجہ سے کئی مسافرٹرینوں میں بزنس کلاس جبکہ بعض ٹرینوں میں سلیپر کلاس ختم کردی گئی۔ سکھرڈویژن میں ٹرینوں کے 15 حادثات پیش آئے ، 12 مسافرٹرینیں پٹڑی سے اتریں جبکہ 28 مال بردار ٹرینوں کا کراسنگ کے دوران حادثہ ہوا جن میں 3 ان مینڈ کراسنگزتھیں۔ رپورٹ کے مطابق ٹرانسپورٹرز کی غفلت سے 10 ریلوے حادثات ہوئے ، ریلوے عملے کی غفلت سے 12 جبکہ ٹریک کی خرابی کے باعث 18 حادثات پیش آئے ، رولنگ سٹاک کی خرابی سے 7، سگنل خرابی سے 2 اور تخریب کاری سے ایک حادثہ ہوا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں