ادویات کا بحران،بلیک میں مہنگے داموں فروخت

ادویات کا بحران،بلیک میں مہنگے داموں فروخت

ملتان(لیڈی رپورٹر)میڈیکل سٹورز پر ‘اینٹی ٹیٹنس’ انجکشن نایاب ہو گئے ، ہول سیل میڈیسن مارکیٹ میں بھی ٹیٹنس انجکشن ناپید ہونے کے باعث عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔

 تفصیلات کے مطابق ذخیرہ اندوز بلیک مارکیٹنگ کرکے منافع خوری کرنے لگے ، بلیک میں انجکشن 60 روپے سے بڑھ کر 300 سے 500 روپے تک فروخت ہونے لگا ۔ پریگنینسی اور دل کے مرض کے انجیکشن بھی بلیک میں فروخت ہو رہے ہیں جبکہ سانس کے مرض،نزلہ، مرگی اور سوجن کی ادویات بھی تاحال نایاب ہیں جبکہ انسولین کی قیمت بھی دگنی ہوگئی سانس کے مرض کی ادویات 500 روپے سے بڑھ کر 4 ہزار روپے پر پہنچ گئی،نزلہ کی دوائیں 650 سے بڑھ کر 1100 روپے میں فروخت ہونے لگیں۔ اس کے علاوہ سوجن کی ادویات بھی 700 روپے سے بڑھ کر 3 ہزار روپے ،پریگنینسی کے انجیکشن 6 ہزار سے بڑھ کر 9 ہزار روپے ،دل کے مرض کے انجیکشن 1200 سے تجاوز کرکے 2500 روپے اور انسولین بلیک مارکیٹ میں 900 روپے سے تجاوز کرکے 2700 روپے پر پہنچ گیا انسولین کی قیمت بھی دگنی ہوگئی ،انسولین بلیک مارکیٹ میں 900 روپے سے تجاوز کرکے 2700 روپے پر پہنچ گیا یہاں ذرائع سے یہ بات بھی معلوم ہوئی ہے کہ نشتر روڈ پر شارٹ آئٹمز کی بلیک میں فروخت کا سلسلہ جاری ہے ۔ شہریوں نے اس بارے بتایا ہے کہ انہوں نے نشتر گیٹ نمبر دو کے سامنے بیسمنٹ میں واقع میڈیکل سٹور سے انسولین خریدی جو انھیں 1900 روپے کی دی گئی اور رسید مانگنے پر انھیں رسید بھی نہ دی گئی اور کہا گیا کہ اگر انسولین چاہیے تو رسید نہیں ملے گی شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ صحت ملتان کی ڈرگ برانچ اس معاملے کا فوری نوٹس لے اور بلیک میں ادویات فروخت کرنے والے سٹورز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں