بدعنوانی کے سزا یافتہ ملزم کی اپیل جزوی طور پر منظور

بدعنوانی کے سزا یافتہ ملزم کی اپیل جزوی طور پر منظور

سندھ ہائی کورٹ نے سزا برقرار رکھی تاہم جرمانے میں نمایاں کمی کردیاحتساب عدالت کی جانب سے ایک کروڑ 27 لاکھ روپے جرمانہ 50لاکھ مقرر

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے احتساب عدالت سے بدعنوانی کے الزام میں سزا یافتہ ملزم سہیل مالم کی اپیل کی سماعت کے بعد اپیل جزوی طور پر منظور کرتے ہوئے سزا برقرار رکھی تاہم جرمانے میں نمایاں کمی کر دی۔ عدالت نے قرار دیا کہ ملزم جیل میں اپنی سزا مکمل کر چکا ہے ، تاہم جرمانے کے معاملے میں نرمی برتی جا سکتی ہے ۔ عدالت نے احتساب عدالت کی جانب سے عائد کردہ ایک کروڑ 27 لاکھ روپے سے زائد جرمانے کو کم کرتے ہوئے 50لاکھ روپے مقرر کر دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ ملزم جرمانے کی رقم میں سے 30 لاکھ روپے 22 دسمبر تک جبکہ باقی 20 لاکھ روپے 25 جنوری تک سندھ ہائی کورٹ کے ناظر کے پاس جمع کروائے۔

عدالت نے واضح کیا کہ مقررہ مدت میں جرمانے کی رقم جمع نہ کروانے کی صورت میں اپیل کنندہ کو مزید ایک برس قید بھگتنا ہوگی، جبکہ جرمانے کی رقم نیشنل اکاؤنٹیبلٹی آرڈیننس کی متعلقہ دفعات کے تحت لینڈ ریوینیو کی کارروائی کے ذریعے وصول کی جائے گی۔ نیب نے ملزمان کے خلاف سال 2016 میں ریفرنس دائر کیا تھا، جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ جعلی انوائسز کے ذریعے ایک کروڑ 49 لاکھ روپے سے زائد کا سیلز ٹیکس ریفنڈ ناجائز طور پر حاصل کیا گیا۔ایک شریک ملزم امجد علی نے پلی بارگین کے ذریعے دو کروڑ روپے سے زائد رقم جمع کروائی تھی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں