کارڈیالوجی ہسپتال،ڈاکٹرز عملہ غائب،2ہزار آپریشن ملتوی

کارڈیالوجی ہسپتال،ڈاکٹرز عملہ غائب،2ہزار آپریشن ملتوی

ملتان (لیڈی رپورٹر) جنوبی پنجاب کی سب سے بڑی قلبی امراض کی علاج گاہ کارڈیالوجی ہسپتال مریضوں کو علاج کی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام۔

، تفصیلات کے مطابق 2000 سے زائد بائی پاس کے آپریشن التواء کا شکار ہیں ،مریضوں کو آپریشن کیلئے سال اور چھ مہینے کا وقت دیا جانے لگا جسکے باعث وہ پرائیویٹ ہسپتالوں سے مہنگے داموں میں علاج کرانے پر مجبور ہیں۔ بائی پاس کے علاوہ انجیو گرافی کیلئے بھی 7,7 ماہ کا وقت دیا جانے لگا ۔ کارڈیالوجی کے بیشتر ڈاکٹرزسالانہ چھٹیاں لیکر بیرون ملک ہیں تاہم ڈاکٹرز کی عدم موجودگی بھی آپریشنز میں تاخیر کی ایک اہم وجہ ہے ۔دوسری جانب جنوبی پنجاب کی اس سرکاری علاج گاہ میں کئی انجیو گرافی مشینیں خراب ہوگئی ہیں تاہم فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث انتظامیہ انکو فعال کرنے سے قاصر ہے جبکہ مریضوں کیلئے ادوایات بھی نایاب ہوچکی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ مریض بازار سے مہنگے داموں ادویات خریدنے پر مجبور ہیں۔ ہسپتال میں بنیادی سہولیات کا فقدان مریضوں اور انکے لواحقین کیلئے درد سر بن چکا ہے جبکہ انتظامیہ بھی اس سلسلے میں تعاون کرنے سے انکاری ہے اور آئے روز انتظامیہ کی جانب سے مریضوں اور انکے لواحقین کے ساتھ کی جانے والی تلخ کلامی کے قصوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جس پر لواحقین کا کہنا ہے کہ ہسپتال کے سٹاف کی جانب سے بدتمیزیاں عروج پر ہے تاہم اس سلسلے میں ایم ایس کی جانب سے بھی کوئی مؤثر اقدامات نہیں کئے گئے ۔ انکی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب سے اپیل کی گئی ہے کہ اس تمام صورتحال کا جائزہ لیکر انکی داد رسی کی جائے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں