میڈیکل سٹور مالکان ڈاکٹر بن گئے،بغیر نسخہ دواؤں کی فروخت
ملتان (زینب گردیزی سے )ملتان میں متعلقہ حکام کی نااہلی شہر میں اتائیوں کی بھرمار جابجا غیر قانونی کلینکس قائم بعض میڈیکل سٹور مالکان بھی ڈاکٹر بن کر مریض چیک کرنے لگے ۔
شہری دونمبر ڈاکٹروں،اتائیوں سے علاج کروا کر جان و مال سے ہاتھ دھونے لگے کوئی پوچھنے والا نہیں محکمہ صحت کے ذمہ دار لمبی تان کرسوگئے ۔حکام سے نوٹس کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق سورج میانی، پیراں غائب روڈ، نواب پور،پاک گیٹ، حرم گیٹ سمیت شہر کے بیشتر علاقوں میں اتائی ڈاکٹروں کی بھرمار ہوچکی ہے نیم حکیم جعلی ڈاکٹر عوام کی جان و مال سے کھیلتے دکھائی دیتے ہیں بعض میڈیکل سٹور اور ہومیو پریکٹیشنرز بھی انگریزی ادویات کا بے دریغ استعمال کرتے ہیں بعض مقامات پر ہیلتھ ورکرز نے کلینک کھول رکھے ہیں جہاں حاملہ خواتین کا چیک اپ اور کیس کیے جاتے ہیں ۔واضح رہے کہ اتائیوں کے محکمہ صحت میں موجود کالی بھیڑوں سے مبینہ رابطے ہیں جونہی ہیلتھ کئیر کمیشن کی گاڑی نکلتی ہے تو اتائیوں کو اطلاع مل جاتی ہے میڈیکل سٹوروں پر دھڑلے سے غیر رجسٹرڈ جنسی ادویات کی فروخت کی جارہی ہے جنہیں کوئی پوچھنے والا نہیں عوامی حلقوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر قانونی ادویات فروخت کرنے والے میڈیکل سٹور مالکان اور عوام کی جان و مال سے کھلواڑ کرنے والے جعلی ڈاکٹروں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے ۔