شاپنگ بیگز میں اشیا کی فروخت، امراض بڑھنے لگیں

 شاپنگ بیگز میں اشیا کی فروخت، امراض بڑھنے لگیں

خانیوال (ڈسٹرکٹ رپورٹر ، نامہ نگار ) سرکاری محکموں کی چشم پوشی، ناقص، غیر معیاری میٹریل سے تیار کردہ شاپنگ بیگز میں اشیاء خوردونوش کی فروخت۔۔۔

مہلک امراض کی شرح میں تیزی سے اضافہ، شہری حلقوں کا اظہار تشویش نوٹس لینے کا مطالبہ، خانیوال شہر و گردونواح میں غیر معیاری، مضر صحت میٹریل سے تیار کردہ شاپنگ بیگز کے استعمال سے نہ صرف شہری ہیپاٹائٹس، ڈائریا، بخار اور دیگر سنگین بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں، بلکہ شہریوں کا مالی نقصان بھی ہو رہا ہے ، معلوم ہوا ہے کہ شہر کی دکانوں، مارکیٹوں میں فوڈ گریڈ میٹریل سے کہیں دور انتہائی غیر معیاری مضر صحت میٹریل سے تیار کردہ شاپربیگ جو کہ تمام سائزوں میں دستیاب اور معیاری نسبتاً بہتر شاپنگ بیگز سے کہیں سستا ہے شہر اور گردونواح میں گوشت، چکن، دودھ، دہی،کھویا اور دیگر اشیاء خوردونوش فروخت کرنے والے دکانداروں کی پہلی ترجیح ہوتی ہے ،جبکہ انتہائی گھٹیا میٹریل سے تیار کردہ ان شاپروں میں کچھ دیر مذکورہ اشیاء پڑی رہنے کی صورت میں اشیاء سے بدبو آنا شروع ہو جاتی ہے جبکہ ان اشیا کے استعمال سے شہری مختلف امراض کا شکار ہو رہے ہیں، شہریوں میں یوسف، اکمل، جنید، اکبر ودیگر نے فوڈ اتھارٹی، محکمہ صحت اور دیگر کی توجہ اس جانب مبذول کرواتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ خانیوال شہر اور گردونواح میں غیر معیاری، گھٹیا میٹریل سے تیار ہونے والے شاپرز کے استعمال پر پابندی عائد کی جائے تاکہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ ممکن ہو سکے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں