فنانس ایکٹ کی متنازعہ شق کیخلاف تاجر وں کی ہڑتال
ملتان (لیڈی رپورٹر)ایوانِ تجارت و صنعت لاہور نے وفاقی حکومت کی جانب سے فنانس ایکٹ 2025-26 میں شامل متنازعہ قوانین، جن میں سیکشن 37-A، 37-B، 21(S) اور ڈیجیٹل انوائسنگ شامل ہیں۔
کو یکسر مسترد کرتے ہوئے ملک گیر سطح پر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کر دیا ۔لاہور چیمبر کی اس کال پر ملک بھر کی تاجر برادری متحرک ہو گئی ہے اور ایوان تجارت و صنعت ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے تمام چیمبرز آف کامرس اور مختلف کاروباری و صنعتی ایسوسی ایشنز نے ہڑتال کی مکمل حمایت کا اعلان کر دیا ۔ایوان تجارت کے صدر میاں بختاور تنویر شیخ نے کہا ایف بی آر کے نئے قوانین بزنس کمیونٹی پر اضافی بوجھ ڈالنے کے مترادف ہیں، جن سے نہ صرف کاروباری سرگرمیوں میں رکاوٹ پیدا ہو گی بلکہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار بری طرح متاثر ہوں گے ۔ حکومت کی جانب سے کوئی مشاورت کئے بغیر یکطرفہ فیصلے کرنا ناقابل قبول ہے ۔ملتان چیمبر کے صدر نے مزید کہا کہ موجودہ فنانس ایکٹ کاروباری طبقے کے مفادات کو نظر انداز کرتا ہے اور اس سے معاشی بحران میں مزید اضافہ ہو گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر ان شقوں کو واپس لے اور تاجروں سے مشاورت کے بعد متوازن پالیسیاں مرتب کرے ۔دوسری جانب خانیوال، بہاولپور، ڈی جی خان، لیہ، وہاڑی، مظفرگڑھ اور رحیم یار خان سمیت جنوبی پنجاب کے تمام اہم کاروباری مراکز نے بھی 19 جولائی کی ہڑتال کو کامیاب بنانے کے لیے رابطے تیز کر دیئے ۔